• KHI: Partly Cloudy 25.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 20.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 19.6°C
  • KHI: Partly Cloudy 25.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 20.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 19.6°C

20 سال بعد انسانوں کیلئے پیسے اور کام کرنے کی اہمیت ختم ہوجائیگی، ایلون مسک

شائع November 20, 2025
ایلون مسک نے کہا کہ اے آئی اور ہیومینائیڈ روبوٹ دراصل غربت کا خاتمہ کر دیں گے — فائل فوٹو: رائٹرز
ایلون مسک نے کہا کہ اے آئی اور ہیومینائیڈ روبوٹ دراصل غربت کا خاتمہ کر دیں گے — فائل فوٹو: رائٹرز

ارب پتی ایلون مسک اس بات کا اشارہ دے رہے ہیں کہ مصنوعی ذہانت اور روبوٹکس اگلی چند دہائیوں میں انسان کے کام کرنے کی ضرورت کو ختم کر سکتے ہیں، کرنسی کی اہمیت بھی ختم ہوجائے گی۔

فاکس بزنس کی رپورٹ کے مطابق مسک نے یو ایس-سعودی انویسٹمنٹ فورم میں شرکت کی، جہاں ایک پینل میں ان سے مستقبل میں روبوٹکس اور اے آئی کے ورک فورس پر اثرات کے بارے میں سوال کیا گیا، انہوں نے کام کے مستقبل کے بارے میں ایک جرأت مندانہ پیش گوئی کی ہے۔

مسک نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ طویل مدت سے کیا مراد ہے، شاید یہ 10 یا 20 سال ہوں یا اس کے آس پاس، میری پیش گوئی ہے کہ کام اختیاری ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ بالکل کھیل کھیلنے یا ویڈیو گیم کھیلنے جیسا ہو جائے گا، اگر آپ کام کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں، جیسے آپ دکان پر جا کر سبزیاں خرید سکتے ہیں، یا اپنے گھر کے بیک یارڈ میں سبزیاں اگا سکتے ہیں، بیک یارڈ میں سبزیاں اگانا زیادہ مشکل ہے، لیکن کچھ لوگ پھر بھی یہ کرتے ہیں کیونکہ انہیں سبزیاں اگانا پسند ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کام بھی ایسا ہی ہو جائے گا، اختیاری، تاہم اس مقام تک پہنچنے میں ’بہت زیادہ کام‘ کرنا ہوگا۔

مسک نے آگے کہا کہ پیسہ بھی مستقبل میں غیر متعلق ہو سکتا ہے، ایک ایسے مستقبل میں جہاں اے آئی اور روبوٹکس غالب ہوں گے۔

انہوں نے نوٹ کیا کہ مثبت اے آئی مستقبل پر لکھی گئی کتابوں میں اکثر پیسہ موجود نہیں ہوتا، میرا خیال ہے کہ اگر آپ کافی آگے کا تصور کریں اور فرض کریں کہ اے آئی اور روبوٹکس میں مسلسل بہتری آتی رہتی ہے، جو کہ ممکن دکھائی دیتا ہے، تو کسی وقت پیسہ غیر متعلق ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ طاقت، بجلی اور مادّے جیسے عوامل پھر بھی پابند رہیں گے، بنیادی طبیعیاتی عناصر پھر بھی حدود طے کریں گے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ کسی مرحلے پر کرنسی غیر متعلق ہو جائے گی۔

مسک ٹیسلا کے سی ای او ہیں، اے آئی اور روبوٹکس کے بڑے حامی رہے ہیں اور یہ ای وی بنانے والی کمپنی کا ایک اہم فوکس بن چکا ہے کیونکہ وہ اپنا ’آپٹمس‘ ہیومینائیڈ روبوٹ (جسے ٹیسلا بوٹ بھی کہا جاتا ہے) تیار کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ ہیومینائیڈ روبوٹس کو ’سب سے بڑی صنعت یا سب سے بڑی پروڈکٹ‘ بنتے دیکھتے ہیں، موبائل فونز سے بھی بڑا، کیونکہ ہر کوئی ایک ’روبوٹ‘ چاہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اے آئی اور ہیومینائیڈ روبوٹ دراصل غربت کا خاتمہ کر دیں گے، اور اگرچہ ٹیسلا اس شعبے میں پیشرو ہوگی، لیکن بہت سی دوسری کمپنیاں بھی ہیومینائیڈ روبوٹس تیار کریں گی۔

ایلون مسک نے کہا کہ سب کو مالا مال کرنے کا بنیادی طور پر ایک ہی طریقہ ہے اور وہ اے آئی اور روبوٹکس ہے۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025