یوکرین اور امریکا صدر ٹرمپ کے جنگ بندی منصوبے پر سوئٹزرلینڈ میں مذاکرات کریں گے
یوکرین نے کہا ہے کہ جلد ہی امریکا کے ساتھ سوئٹزرلینڈ میں ملاقات کرے گا تاکہ واشنگٹن کے اُس منصوبے پر بات چیت کی جا سکے جس کا مقصد روس کے ساتھ جاری جنگ کا خاتمہ ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کو ایک ہفتے سے بھی کم وقت دیا ہے کہ وہ 28 نکاتی منصوبے کی منظوری دے، جس کے تحت یوکرین کو اپنی کچھ سرزمین چھوڑنی، فوج کم کرنی ہوگی اور نیٹو میں شمولیت کا وعدہ ترک کرنا ہوگا۔
ادھر، یورپی اتحادی جنہیں اس منصوبے کی تیاری میں شامل نہیں کیا گیا، اُن کا کہنا ہے کہ اس منصوبے میں مزید کام کی ضرورت ہے۔
یورپی اتحادی جنوبی افریقہ میں جی 20 اجلاس کے دوران صدر ٹرمپ کے منصوبے کا متبادل تیار کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں تاکہ یوکرین کی پوزیشن کو مضبوط کیا جا سکے۔
صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں جنگ کے خاتمے کے لیے درکار اقدامات کے حوالے سے شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کریں گے۔
یہ بیان انہوں نے اُس وقت دیا جب انہوں نے اپنی مذاکراتی ٹیم کا اعلان کیا، یہ ٹیم ان کے قریبی مشیر آندری یرماک کی سربراہی میں بات چیت کرے گی۔
ولادیمیر زیلنسکی نے مزید کہا کہ ہمارے نمائندے جانتے ہیں کہ یوکرین کے قومی مفادات کا دفاع کیسے کرنا ہے اور روس کے ممکنہ تیسرے حملے کو روکنے کے لیے کیا ضروری ہے۔
جنگ کے دوران یوکرینی صدر مختلف یورپی رہنماؤں سے ٹیلی فون پر بات چیت بھی کر رہے ہیں، وہ کہہ چکے ہیں کہ وہ رات دن کام کریں گے تاکہ امن معاہدہ کے زریعے یوکرین کے مستقبل کی حفاظت کی جاسکے۔
یوکرین کی سلامتی کونسل کے سیکریٹری مذاکراتی ٹیم کا حصہ رستم اومیروف نے پہلے ہی اشارہ دے دیا تھا کہ بات چیت سوئٹزرلینڈ میں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ یہ اس مکالمے کا اگلا مرحلہ ہے جو حالیہ دنوں سے جاری ہے اور جس کا مقصد آئندہ اقدامات کے لیے ہماری حکمت عملی کو ہم آہنگ کرنا ہے۔
زیلنسکی کے فرمان میں یہ بھی کہا گیا کہ مذاکرات میں روس کے نمائندے بھی شامل ہوں گے، تاہم روس نے اس کی فوری تصدیق نہیں کی۔












لائیو ٹی وی