• KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C

جوا ایپ پروموشن کیس: یوٹیوبر ڈکی بھائی کی ضمانت منظور

شائع November 24, 2025
— اسکرین شاٹ
— اسکرین شاٹ

یوٹیوبر سعد الرحمٰن عرف ڈکی بھائی کو جوئے کی ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں ضمانت مل گئی۔

لاہور ہائی کورٹ نے ڈکی بھائی کی جوئے کی ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں درخواست ضمانت منظور کر لی، عدالت نے 10 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ملزم کی ضمانت منظور کی۔

جسٹس شہرام سرور چوہدری نے ڈکی بھائی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنایا، درخواست گزار کی جانب سے وکیل عمران چڈھر اور شہریار گورایہ عدالت میں پیش ہوئے۔

ڈکی بھائی کو این سی ایس آئی اے نے 17 اگست 2025 میں لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کیا تھا، ملزم پر جوئے کی ایپس کی تشہیر کا الزام عائد ہے۔

یوٹیوبر کے خلاف مقدمہ ریاست کی جانب سے این سی سی آئی اے لاہور کے ذریعے درج کیا گیا، جس میں ان پر الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے قانون 2016 کی دفعات 13 (الیکٹرانک جعلسازی)، 14 (الیکٹرانک فراڈ)، 25 (اسپامنگ) اور 26 (اسپوفنگ) کے علاوہ پاکستان پینل کوڈ کی دفعات بی-294 (تجارتی مقاصد کے لیے انعام کی پیشکش) اور 420 (دھوکہ دہی اور جائیداد کی فراہمی کے لیے بدنیتی سے عمل کرنا) شامل ہیں۔

مقدمہ ایک انکوائری سے متعلق ہے جو 13 جون کو معتبر ذرائع سے معلومات حاصل ہونے کے بعد شروع کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ بعض یوٹیوبرز اور سوشل میڈیا انفلوائنسرز اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے جوا اور بیٹنگ ایپلیکیشنز کی تشہیر کر رہے تھے تاکہ وہ مالی فوائد حاصل کر سکیں۔

ایف آئی آر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عوام نے اپنی محنت کی کمائی ان ایپس میں لگائی اور مالی نقصان اٹھایا، اس میں سعد الرحمٰن پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے مختلف جوئے اور بیٹنگ ایپس (1xBet، Bet365، B9 Game اور Binomo) کی تشہیر اپنے یوٹیوب چینل پر کی اور ان میں سے ایک کے لیے وہ بطور ’کنٹری منیجر‘ کام کر رہے تھے۔

ایف آئی آر میں ان کے اکاؤنٹ سے 27 ویڈیوز کے لنکس شامل کیے گئے تھے جو ان ایپلیکیشنز کی تشہیر کرتے تھے، جن میں سے کئی اب دستیاب نہیں ہیں۔

یوٹیوبر نے ضلع کچہری اور سیشن عدالت میں ضمانت کے لیے درخواست دی تھی، لیکن ان کی درخواستیں مسترد ہو گئیں، جس کے بعد انہیں ہائی کورٹ سے رجوع کرنا پڑا۔

رواں ماہ کے آغاز میں عدالت نے این سی سی آئی اے کو سعد الرحمٰن کی درخواست پر دلائل جمع کرنے کے لیے نوٹس جاری کیے تھے، یوٹیوبر کا کہنا تھا کہ انہیں گرفتاری سے پہلے ایجنسی کی طرف سے کوئی نوٹس نہیں دیا گیا تھا۔

اکتوبر کے آخر میں این سی سی آئی اے کے نو افسران پر بھی الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا، سعد الرحمٰن سے پیسے وصول کیے اور رشوت لی۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025