• KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.6°C
  • ISB: Cloudy 16.6°C
  • KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.6°C
  • ISB: Cloudy 16.6°C

پاکستان کی بھارت کے ایودھیا میں رام مندر پر جھنڈا لہرانے کی مذمت

شائع November 26, 2025
ہندو انتہا پسندوں نے 6 دسمبر 1992 میں صدیوں پرانی بابری مسجد کو شہید کردیا تھا، جس کی جگہ رام مندر تعمیر کیا گیا ہے۔ —فوٹو: انڈین ایکسپریس
ہندو انتہا پسندوں نے 6 دسمبر 1992 میں صدیوں پرانی بابری مسجد کو شہید کردیا تھا، جس کی جگہ رام مندر تعمیر کیا گیا ہے۔ —فوٹو: انڈین ایکسپریس

دفترِ خارجہ نے بھارت کے ایودھیا میں رام مندر پر جھنڈا لہرانے کی مذمت کی ہے، جو منہدم شدہ بابری مسجد کی جگہ تعمیر کیا گیا ہے، اور خبردار کیا کہ ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے مذہبی اقلیتوں اور مسلم ثقافتی ورثے کو خطرہ لاحق ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق دفتر خارجہ نے کہا کہ جس عدالتی عمل کے تحت مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر کی اجازت دی گئی تھی، وہ بھارتی ریاست کے اقلیتوں کے حوالے سے امتیازی رویّے کو واضح کرتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ اقدام مذہبی اقلیتوں پر دباؤ کے ایک وسیع تر رجحان کی عکاسی کرتا ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے منگل کے روز رام مندر کی چھت پر ’دھرم دھوج‘ لہرانے کو’بھارت کی بیداری کا پرچم‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پوری دنیا رام کی عقیدت میں ڈوبی ہوئی ہے، انہوں نے پرچم کو ’500 سال کا خواب‘ سچ ہونے اور اگلے ’ایک ہزار سال کی بنیاد‘ کو مضبوط کرنے کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ پرچم رام راجیہ کی علامت ہے، یہ پرچم ہمارا عزم اور ہماری کامیابی ہے‘۔

یاد رہے کہ پاکستان نے گزشتہ سال بھارتی شہر ایودھیا میں شہید بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر و تقدیس کی شدید مذمت کی تھی۔

محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ہندو انتہا پسندوں نے 6 دسمبر 1992 میں صدیوں پرانی مسجد کو شہید کردیا تھا، افسوسناک طور پر بھارت کی اعلیٰ عدلیہ نے نا صرف اس نفرت انگیزی میں ملوث ملزمان کو رہا کردیا بلکہ اس مقام پر ایک مندر قائم کرنے کی اجازت بھی دے دی تھی۔

محکمہ خارجہ کے بیان کے مطابق تقریب کا باعث بننے والی گزشتہ 31 سالوں کی پیش رفت بھارت میں بڑھتی ہوئی اکثریت پسندی کی نشاندہی کرتی ہے، یہ بھارتی مسلمانوں کی سماجی، اقتصادی اور سیاسی پسماندگی کے لیے جاری کوششوں کا ایک اہم حصہ ہے۔

مزید کہا گیا تھا کہ شہید کی گئی مسجد کے مقام پر مندر کی تعمیر آنے والے وقتوں میں بھارت کے جمہوریت کے چہرے پر دھبہ بنے گی، یہ بات قابل ذکر ہے کہ وارانسی کی گیانواپی مسجد اور متھورا کی عید گاہ مسجد سمیت کئی مسجدوں کو بھی بے حرمتی کے خطرے کا سامنا ہے۔

دفتر خارجہ نے کہا تھا بھارت میں ’ہندوتوا‘ نظریے کی بڑھتی لہر مذہبی ہم آہنگی اور علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے، بھارت کی دو بڑی ریاستوں، اتر پردیش اور مدھیہ پردیش کے وزرائے اعلیٰ نے بابری مسجد کی شہادت یا ’رام مندر‘ کے افتتاح کو پاکستان کے ٹکڑوں پر دوبارہ قبضہ کرنے کی جانب پہلا قدم قرار دیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025