ٹی20 ورلڈکپ سے قبل سری لنکن کپتان کی تبدیلی کا امکان
سری لنکن کرکٹ ٹیم کے ٹی20 کپتان چریتھ اسلنکا کو ہوم گراؤنڈ پر ہونے والے ورلڈکپ سے صرف 2 ماہ قبل برطرف کیا جاسکتا ہے۔
کرکٹ ویب سائٹ ’کرک انفو‘ کے مطابق چیف سلیکٹر اوپل تھرانگا نے اصرار کیا ہے کہ کپتانی کے حوالے سے ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا، تاہم انہوں نے تصدیق کی کہ سلیکٹرز تبدیلیوں پر غور کر رہے ہیں۔
اوپل تھرانگا کے مطابق ٹی20 میں چریتھ اسلنکا کی خراب فارم کے باعث ممکنہ طور پر یہ فیصلہ کیا جائے گا جب کہ ٹیم مینجمنٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ حالیہ سہ ملکی سیریز سے پہلے اسلنکا کو پاکستان سے واپس بھیجے جانے کی وجہ صرف بیماری تھی۔
ایک سوال کے جواب میں تھرانگا نے کہا کہ اس سیریز کے بعد ہمیں اپنے بہترین آپشنز پر غور کرنا ہوگا، ورلڈ کپ اتنا قریب ہونے کی وجہ سے ہم بہت بڑی تبدیلیاں نہیں کرسکتے، البتہ سلیکٹرز کو کوچ سے بات کرنے کے بعد یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ ٹیم کے لیے بہترین کیا ہے۔
انہوں نے اشارہ دیا کہ سلیکٹرز پاکستان کے موجودہ دورے سے پہلے ہی قیادت میں تبدیلی پر غور کر رہے تھے، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے داسن شناکا، جو پہلے بھی سری لنکا کی کپتانی کر چکے ہیں، کو اس دورے کے لیے نائب کپتان مقرر کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ابھی بھی چریتھ ہی ہمارے کپتان ہیں، چریتھ کی بیماری کی وجہ سے ہی ہم نے داسن کو اسٹینڈ اِن کپتان مقرر کیا اور تاحال ہماری پلاننگ میں وہی کپتان ہیں، تاہم آگے کیا ہوتا ہے، دیکھیں گے۔ ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
ٹی20 کرکٹ میں چریتھ اسلنکا کبھی بھی خود کو ایک قابلِ اعتماد بیٹر کے طور پر منوا نہیں سکے، 68 اننگز میں ان کا اسٹرائیک ریٹ صرف 126 رہا ہے۔
سال 2025 میں بھی وہ متاثر کن کارکردگی نہیں دکھا سکے، 12 اننگز میں صرف 156 رنز بنائے اور اسٹرائیک ریٹ 122 رہا جب کہ اسلنکا کی کپتانی میں سری لنکا نے 11 میچ جیتے اور 14 ہارے۔
دوسری جانب، یہ خبریں بھی زیر گردش ہیں کہ چریتھ اسلنکا ان کھلاڑیوں میں شامل تھے جنہوں نے اسلام آباد میں خودکش حملے کے بعد پاکستان میں مزید قیام کی مخالفت کی تھی جس پر بورڈ نے ان کے خلاف ایکشن لینا کا فیصلہ کیا۔
تاہم، چیف سلیکٹر نے واضح کیا کہ واپسی کی وجہ صرف بیماری تھی، انہیں وائرل بخار تھا، اور جسم میں درد تھا، فزیو نے ہمیں بتایا کہ یہ اندازہ لگانا مشکل ہے کہ چریتھ کب تک صحت مند ہوں گے، اسی لیے ہمیں یہ فیصلہ کرنا پڑا۔












لائیو ٹی وی