غزہ میں مسلسل اسرائیلی حملوں کے باعث امدادی سامان کی ترسیل شدید رکاوٹوں کا شکار ہے، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ نے خبر دار کیا ہے کہ غزہ میں مسلسل اسرائیلی حملوں اور سخت پابندیوں کے باعث امدادی سامان کی ترسیل شدید رکاوٹوں کا شکار ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کے بیشتر ہسپتال صرف جزوی طور پر فعال ہیں اور 16,500 سے زائد مریضوں کو فوری منتقلی کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ پٹی کے مختلف حصوں میں جاری جھڑپیں نہ صرف جانی نقصان کا سبب بن رہی ہیں بلکہ انسانی امداد کی ترسیل میں بار بار رکاوٹیں بھی پیدا کر رہی ہیں۔
ترجمان کے مطابق منگل کو اقوام متحدہ اور اس کے شراکت داروں نے اسرائیلی حکام کے ساتھ غزہ کے اندر انسانی امداد کی 8 منصوبہ بند نقل و حرکت کو ہم آہنگ کیا، جن میں سے صرف ایک کی اجازت ملی جبکہ سات سرگرمیوں کو روکا، مسترد یا منسوخ کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں پہنچنے والا ہر ٹرک انتہائی فرق پیدا کرتا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ غزہ میں کوئی بھی ہسپتال مکمل طور پر فعال نہیں ہے، 36 میں سے صرف 18 ہسپتال جزوی طور پر خدمات فراہم کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اب بھی 16,500 سے زائد مریض ایسے ہیں جنہیں غزہ سے باہر فوری علاج کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اور اس کے شراکت دار پابندیوں میں نرمی ہوتے ہی اپنی سرگرمیوں میں بڑے پیمانے پر اضافہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم ایک بار پھر غیر مشروط انسانی رسائی کی اپیل کرتے ہیں تاکہ امدادی ٹیمیں ہر اس شخص تک پہنچ سکیں جنہیں مدد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ جیسے ہی پابندیاں ختم ہوں گی، ہم اور ہمارے شراکت دار کہیں زیادہ موثر انداز میں کام کر سکیں گے۔












لائیو ٹی وی