لاہور: سی سی ڈی کا مبینہ مقابلوں میں 6 منشیات فروشوں کی ہلاکت کا دعویٰ
لاہور میں کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ (سی سی ڈی) کا منشیات فروشوں کیخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ مبینہ مقابلوں میں 6 منشیات فروش اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے۔
سی سی ڈی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ سی سی ڈی کے صدر، کاہنہ، سول لائنز، کینٹ اور اقبال ٹاون میں منشیات فروش ملزمان سے مقابلے ہوئے، اس دوران ملزمان اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے۔
منشیات فروشوں کے خلاف جوابی کارروائی کے دوران آصف، محسن فرید، فاروق، رمضان ڈوگر اور وسیم نامی ملزمان مارے گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ملزمان منشیات فروش تھے، اور اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سےمارے گئے، لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے منتقل کر دیا گیا۔
یاد رہے کہ جولائی میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کو کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ (سی سی ڈی) کے مقابلوں کا جائزہ لینے کا حکم دیا تھا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ ایک دن میں جعلی مقابلوں کی 50، 50 درخواستیں آرہی ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ میں سی سی ڈی کے مبینہ پولیس مقابلے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس عالیہ نیلم نے درخواست گزار فرحت بی بی کی پٹیشن پر سماعت کی تھی، عدالت کے حکم پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور پیش ہوئے تھے۔
درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا تھا کہ سی سی ڈی کے آنے کے بعد ایک ہی طرز کے پولیس مقابلے ہورہے ہیں، درخواست گزار کا ایک بیٹا تو مارا گیا، دوسرے کے تحفظ کے لیے آئے ہیں۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کہا تھا کہ پولیس کی رپورٹ کے مطابق ریکوری کے بعد ملزم کو لے جاتے ہوئے گاڑی پنکچر ہوئی تو ساتھیوں نے حملہ کردیا، آئی جی کو اس لیے بلایا گیا کہ اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) عدالت کو مطمئن نہیں کر سکا، اب جب پولیس کی رپورٹ آئی ہے تو سارا کیس مختلف نکلا ہے۔












لائیو ٹی وی