دنیائے کرکٹ کا بے تاج بادشاہ: سچن ٹنڈولکر

ہندوستان کے تمام نیوز چینلز ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے چشم و چراغ اور ہندوستان کے اگلے ممکنہ وزیر اعظم راہول گاندھی کی گفتگو دکھا رہے تھے کہ اسی دوران یکدم تمام ہی ٹی وی چینلز پر بریکنگ نیوز کی صورت میں وہ خبر نشر ہوئی جو دنیا بھر کے شائقین کرکٹ شاید کبھی سننا پسند نہ کرتے، جی ہاں یہ خبر سچن ٹنڈولکر کا ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہونے کا اعلان تھا۔
دس ماہ قبل ایک روزہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے دنیائے کرکٹ کے مایہ ناز بلے باز اور ریکارڈ ساز ہندوستانی کھلاڑی سچن ٹنڈولکر نے بالآخر ٹیسٹ کرکٹ سے کنارہ کشی کا فیصلہ کر لیا ہے اور آئندہ ماہ ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے ساتھ ہی اس عظیم بلے باز کے کیریئر کا ایک اور ریکارڈ کے ساتھ اختتام ہو جائے گا۔
ہندوستانی ٹیم آئندہ ماہ ہوم گراؤنڈ پر ویسٹ انڈیز کے خلاف دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلے گی جو ناصرف ٹنڈولکر کا 200واں ٹیسٹ ہو گا بلکہ یہ کرکٹ میں آخری موقع ہو گا جب شائقین انہیں ہندوستان کی نمائندگی کرتے دیکھیں گے۔
سچن رمیش ٹنڈولکر نے اپنے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز 1989 میں کراچی کے مقام پر پاکستان کے خلاف میچ سے کیا اور تقریباً 24 سال پر محیط کیریئر میں بلے بازی کے کئی ریکارڈز توڑے اور متعدد نئے ریکارڈز کو جنم دیا۔
ٹیسٹ کرکٹ:
198 میچ
15 ہزار 837 رنز
51 سنچریاں، 67 نصف سنچریاں
ایک روزہ کرکٹ میں ڈبل سنچری ہو یا پھر سنچریوں کی سنچری، لٹل ماسٹر بیٹنگ کے میدان میں ہر لحاظ سے مرد میدان رہے اور اب ویسٹ انڈیز کے کے خلاف دو سو ٹیسٹ میچز کے ساتھ وہ ایک اور ریکارڈ اپنے نام کر لیں گے۔
سچن کو اب تک سب سے زیادہ 198 ٹیسٹ میچز کھیلنے والے چکے ہیں جس میں انہوں نے 53.86 کی اوسط سے 15837 رنز اسکور کئے ہیں جس میں 51 سنچریاں اور 67 نصف سنچریاں شامل ہیں۔
ہندوستانی عوام کی نظر میں کرکٹ کے اس دیوتا کو ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز اور سنچریاں اسکور کرنے کا اعزاز حاصل ہے جبکہ وہ 15 ہزار ٹیسٹ رنز بنانے والے دنیا کے پہلے کھلاڑی بھی ہیں۔
ٹنڈولکر نے سال 1997، 1999، 2001، 2002، 2008 اور 2010 میں ایک کیلنڈر ایئر کے دوران سب سے زیادہ یعنی چھ بار ایک ہزار یا اس سے زائد رنز بنانے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔
وہ ایک اننگز میں ڈیڑھ سو یا اس سے زیادہ رنز سب سے زیادہ بار بنانے والے کھلاڑی ہونے کے ساتھ ساتھ غیر ملکی زمین پر بھی سب سے زیادہ رنز اور سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والے کھلاڑی ہیں۔
ٹنڈولکر نے غیر ملکی سرزمین پر 29 سنچریاں اور آٹھ ہزار سے زائد رنز اسکور کیے ہیں۔
سچن ان کھلاڑیوں میں بھی شامل ہیں جنہوں نے ٹیسٹ کھیلنے والے ہر ملک کے خلاف سنچریاں اسکور کیں جبکہ سچن ٹنڈولکر کو ٹیسٹ اور ون ڈے کرکٹ میں مجموعی طور پر 100 سنچریاں سکور کرنے کا منفرد اعزاز حاصل ہے۔
لیکن اس عالمی شہرت یافتہ بلے باز کو ہندوستان کی کپتانی راس نہ آئی اور ان کے دور قیادت میں ہندوستان کو زیادہ تر ناکامی کا سامنا رہا، سچن نے 25 ٹیسٹ میچز میں ہندوستان کی کپتانی کی جن میں سے صرف چار میں کامیابی اور 9 میں بلو شرٹس کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا جبکہ 12 ٹیسٹ ڈرا ہوئے۔
ٹنڈولکر کو 73 ایک روزہ میچز میں بھی قیادت کے فرائض انجام دینے کا اعزاز حاصل ہے تاہم اس میں بھی وہ کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ کر سکے، ان کی کپتانی میں ہندوستان نے 23 میچز میں فتح اور 43 میں شکست سے دوچار ہوئی جبکہ دو میچز ٹائی ہوئے اور 6 بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گئے۔
وہ دونوں طرز کی کرکٹ میں سو سنچریاں، 162 نصف سنچریاں اسکور کر چکے ہیں اور ان کا مجموعی اسکور 34071 ہے۔
سچن کی خدمات کے اعتراف میں گزشتہ سال ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں انہیں خصوصی نشست بھی دی گئی تھی جبکہ چند سال ہندوستانی فضائیہ نے بھی ان کی خدمات کے اعتراف میں گروپ کیپٹن کا اعزازی عہدہ دیا تھا اور وہ بغیر کسی تربیت کے یہ عہدہ حاصل کرنے والے پہلے ہندوستانی ہیں۔
بات کی جائے ایک روزہ کرکٹ کی تو اس میں بھی کوئی بھی بیٹسمین اس ہندوستانی بلے باز کا ہمسر نہیں اور یہاں بھی انہوں نے کئی عالمی ریکارڈز اپنے نام کر رکھے ہیں۔

انتالیس سالہ بلے باز نے 463 ون ڈے میچوں میں تقریباً 45 کی اوسط سے 18426 رنز اسکور کئے جس میں 49 سنچریاں اور 96 نصف سنچریاں شامل ہیں، ان کا اننگز کا بہترین اسکور 200 ناٹ آؤٹ ہے۔
ایک روزہ کرکٹ:
463 ایک روزہ میچ
اٹھارہ ہزار 426 رنز
49 سنچریاں، 96 نصف سنچریاں
انہیں ایک روزہ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز، سنچریاں اور نصف سنچریاں اسکور کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔
سچن ایک روزہ کرکٹ میں ڈبل سنچری اسکور کرنے والے کرکٹ کی تاریخ کے پہلے کھلاڑی ہونے کے ساتھ سب سے زیادہ ون ڈے میچز کھیلنے کا ریکارڈ بھی رکھتے ہیں۔
شہرہ آفاق بلے باز کو ون ڈے انٹرنیشنلز میں سب سے زیادہ مین آف دی میچ اور مین آف دی ٹورنامنٹ ایوارڈ جیتنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
ٹنڈولکر نے ایک روزہ میچز میں 62 بار مین آف دی میچ جبکہ 17 بار مین آف دی سیریز کا ایوارڈ اپنے نام کیا جبکہ انہوں نے ورلڈ کپ میں بھی سب سے زیادہ مین آف دی میچ کے ایوارڈ حاصل کیے۔
سچن نے ایک روزہ میچز میں بھی سب سے زیادہ چھ بار ایک کیلنڈر یئر کے دوران ہزار رنز بنانے کا اعزاز اپنے نام کر رکھا ہے، انہوں نے 1994، 1996، 1997، 1998، 2000 اور 2003 میں یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔
سچن نے 2011 سے قبل پانچ ورلڈ کپ ٹورنامنٹس میں انڈیا کی نمائندگی کی تاہم کسی بھی ایونٹ میں بلو شرٹس ٹرافی اپنے نام نہ کر سکے تاہم 2011 میں دھونی کی زیر قیادت ان کا یہ خواب بھی پورا ہو گیا۔
سال 2011 کے ورلڈ کپ کے فائنل میں انڈین ٹیم نے سری لنکا کو فائنل میں شکست دے کر عالمی چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا اور ٹنڈولکر نے بھی اس فتح میں اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کیا تھا، عظیم بلے باز نے سیمی فائنل میں پاکستان کیخلاف 86 رنز کی اننگ کھیل کر اپنی ٹیم کو فائنل تک رسائی دلائی تھی۔

ایک موقع پر ایک کرکٹ کمنٹیٹر نے ٹنڈولکر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں مہاتما گاندھی کے بعد ہندوستان کی سب سے بڑی شخصیت قرار دیا تھا۔
ویسے تو دنیا کا ہر کرکٹر ٹنڈولکر کی عظمت کا معترف ہے تاہم ٹنڈولکر کی تعریف کیلیے کرکٹ کے عظیم ترین کھلاڑی اور آسٹریلین لیجنڈری بلے باز سر ڈان بریڈ مین کے یہ الفاظ ہی کافی ہیں جو انہوں نے اپنی بیوی سے کہے تھے۔
انیس سو چھیانوے میں سر ڈان بریڈ مین اپنے ٹیلیویژن پر ورلڈ کپ کا میچ دیکھ رہے تھے اور یہ پہلا موقع تھا جب انہوں نے ٹنڈولکر کو کھیلتے ہوئے دیکھا۔
اس موقع پر انہوں نے اپنی بیوی کو کمرے بلایا اور ٹنڈولکر کی تکنیک اور بلے بازی کے اسٹائل کو دیکھتے ہوئے جو الفاظ کہے وہ خود ٹنڈولکر کیلیے کسی اعزاز سے کم نہیں۔
بریڈ مین نے کہا تھا کہ “میں نے آج تک خود کو کھیلتے ہوئے نہیں دیکھا تاہم مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ نوجوان بالکل اسی طرح کھیلتا ہے جیسے میں کھیلتا تھا”۔