[protected-iframe id="f48b1f947d426a96e0ea75af9b06114b-32306620-40375566" info="//player.vimeo.com/video/77202552" width="670" height="400" webkitallowfullscreen="" mozallowfullscreen="" allowfullscreen=""]

کوئی چارہ نہ پا کر میں نے ونڈ سکرین پر اپنا کارڈ چھوڑ دیا تاکہ وہ لوگ مجھے کال کر سکیں. میں جانتا ہوں کہ یہ صحیح نہیں تھا، ہوسکتا ہے اس بیچارے کو جلدی میں نکلنا ہو.

لیکن پھر بھی، اگر کبھی آپ کو پارکنگ بالکل ہی نہیں مل رہی اور مجبوراً گاری غلط پارک ہی کرنی پڑے تو کم از کم اتنا ضرور کریں کہ گاڑی پر اپنا سیل نمبر ضرور چھوڑیں. اگر آپ اپنی پرائیویسی کے لئے فکرمند ہیں تو کوئی فرضی نام استعمال کیا جا سکتا ہے.

آپ یہ ٹیمپلیٹ بھی استعمال کرسکتے ہیں، میں اسے جمی ایمرجنسی کارڈ کہتا ہوں. باکس میں اپنا موبائل نمبر لکھیں اور  کارڈز کاٹ کر گاڑی اور بٹوے میں رکھ لیں. مجھے اندازہ ہے کہ ملک بھر میں پارکنگ کا کوئی صحیح انتظام نہیں جس کی وجہ سے اکثر غلط پارکنگ ہے واحد آپشن رہ جاتا ہے، لیکن پھر بھی دوسروں کی زحمت اور سہولت کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے.


ڈان اردو کی جانب سے پیش ہے ایک فکر انگیز سلسلہ، "جمی نے سوچا".

جمی ایک عام پاکستانی ہیں جو مختلف چیزوں کے بارے میں سوچنے اور سوال کرنے کا شوق رکھتے ہیں.

اگلا سوال اگلے جمعے..

فیس بک پر جمی سے ملنے کے لیے کلک کریں

تبصرے (0) بند ہیں