[protected-iframe id="56892f71134856b1473f2afe7f5ebf87-32306620-40375566" info="//player.vimeo.com/video/77688034" width="670" height="400" frameborder="0" allowfullscreen=""]

میں جانتا ہوں کہ ہمارے شہروں میں ضرورت کے باوجود کچرے کے ڈبّے موجود نہیں، اس کی وجہ یہ نہیں کہ حکومت انہیں رکھنا نہیں چاہتی بلکہ چرسی افراد کے پاس زیادہ روشن خیالات موجود ہیں۔

تو اگر سوچا جائے تو حکومت کچرے کے انتظام اور چرسی برادری میں کمی کیلئے جو کام کر رہی ہے، وہ ہم بھی کرسکتے ہیں۔

میرا یقین کریں کہ یہ کوئی مشکل نہیں کہ کچرے کو ایک تھیلے میں بھر کرگاڑی میں ڈال دیا جائے اور کچھ دیر بعد اسے مناسب مقام پر ٹھکانے لگا دیا جائے۔

تھوڑی سی یہ تکلیف نہ صرف ہمیں بلکہ حکومت، عام افراد، کاروباری حضرات اور یہاں تک کے جانوں اور پودوں وغیرہ کو بھی بڑی زحمت اور حکومت کو متعدد مسائل سے نجات دلاسکتی ہے۔

تو اب کچرا چنّنے والی پارٹی کا انتظار نہ کریں، جبکہ آپ باآسانی کچرا تھیلے میں بھر کر گاڑی میں ڈال سکتے ہیں۔

میں اگلی بار زیادہ محتاط رہوں گا، اب کی بار کیلئے معذرت اگر ہوسکے تو اس خیال کو آگے تک پھیلائیں۔


ڈان اردو کی جانب سے پیش ہے ایک فکر انگیز سلسلہ، "جمی نے سوچا".

جمی ایک عام پاکستانی ہیں جو مختلف چیزوں کے بارے میں سوچنے اور سوال کرنے کا شوق رکھتے ہیں.

اگلا سوال اگلے جمعے..

فیس بک پر جمی سے ملنے کے لیے کلک کریں

تبصرے (0) بند ہیں