افغانستان: سڑک کنارے نصب بم دھماکے میں اٹھارہ افراد ہلاک

شائع October 27, 2013

اتوار 27 اکتوبر میں غزنی میں ہونے والے سڑک کنارے دھماکے کے بعد لوگ جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔ اے پی تصویر
اتوار 27 اکتوبر میں غزنی میں ہونے والے سڑک کنارے دھماکے کے بعد لوگ جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔ اے پی تصویر

غزنی، افغانستان: اتوار کے روز افغانستان میں روڈ کے ساتھ نصب ایک طاقتور بم پھٹنے سے کم از کم اٹھارہ شہری ہلاک ہوئے ہیں جن میں اکثریت خواتین کی ہیں۔  یہ افراد ایک چھوٹی بس میں بیٹھ کر ایک شادی کی تقریب میں جارہے تھے۔

وزارتِ داخلہ کے مطابق یہ دھماکہ صوبہ غزنی کے ضلع اندار میں ہوا ہے جو طالبان کا ایک مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

' ایک منی بس جس میں لوگ شادی میں شرکت کیلئے جارہے تھے، وہ مقامی وقت کے مطابق 4:30 بجے شام کو روڈ کے کنارے نصب بم سے ٹکراگئی اور بم پھٹ گیا،' وزارت نے اپنے بیان میں کہا۔

' اس حملے میں ، 14 خواتین، تین مرد اور ایک بچہ ہلاک ہوا ہے جبکہ پانچ افراد زخمی ہیں۔ وزارت افغانستان کے دشمنوں کی جانب سے کئے گئے اس حملے کی شدید مذمت کرتی ہے۔

' افغانستان کے دشمن' افغان آفیشل کا وہ خاص لفظ ہے جو وہ افغان طالبان اور کابل حکومت کیخلاف لڑنے والے دیگر گروہوں کیلئے استعمال کرتے ہیں۔

غزنی صوبے کے گورنر موسیٰ خان اکبرزادہ نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو اسے ' المناک سانحہ ' قرار دیتے ہوئے ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔

افغانستان میں سڑکوں کے کنارے بم نصب کرنے کا سلسلہ عام ہے۔ طالبان کی جانب سے انہیں افغان سیکیورٹی فورسز، نیٹو اور دیگر غیرملکی افواج کے قافلوں کیخلاف استعمال کیا جاتا ہے۔ لیکن ان کے شعوری ہدف اکثر چوک جاتے ہیں اور ان کا شکار بے گناہ شہری بنتے ہیں۔

یہ حملہ اس ماحول میں کیا گیا ہے جب افغان حکومت ملک میں جاری بارہ سالہ جنگ کے خاتمے اور امن مذاکرات کی بات کی جارہی ہے۔

دوسری جانب ملک میں صدارتی انتخابات بھی قریب ہیں جو اگلے سال اپریل میں ہوں گے۔ اسی سال 87,000 نیٹو افواج بھی افغانستان سے نکل جائیں گی۔ خدشہ ہے کہ ان حالات کے بعد افغانستان مزید بد امنی اور یہاں تک کہ خانہ جنگی کا بھی شکار ہوسکتا ہے۔

دوہزار ایک میں افغان فوج کی تعمیر و تربیت پر کام شروع کیا گیا تھا تاکہ طالبان کا مقابلہ کیا جاسکے۔ لیکن ان میں اندرونی حملہ آوروں کی شرح بڑھتی جارہی ہے اور افغان فوج اسلحے اور دیگر سامان کی کمی کی شکار ہے۔

ہفتے کے روز ایک افغان سپاہی نے دو نیٹو فوجیوں کو کابل کے قریب ایک تربیتی کورس کے دوران ہلاک کردیا تھا۔ دوسری جانب افغان سیکیورٹی فورسز نے جہاں ذمے داریاں سنبھالی ہیں وہاں تشدد کا گراف بڑھا ہے۔

سال دوہزار تیرہ کے نصف میں 1,000 شہری مارے گئے اور دوہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 27 جون 2025
کارٹون : 26 جون 2025