چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ندیم افضل

اسلام آباد: پبلک اکائونٹس کمیٹی نے ٹیکس اکٹھا کرنے میں کوتاہی برتنے والے کرپٹ ملازمین اور ان کا تحفظ کرنے والے افسران کے خلاف سخت کارروائی، نااہل اور کام چور افسران کو نکالنے کی ہدایت دی ہے۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس  چیئرمین ندیم افضل کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس کو بریفنگ کے دوران آڈٹ حکام کا کہنا تھا کہ بلاواسطہ ٹیکس کی مد میں ایف بی آر نے اکانوے کروڑ بیس لاکھ روپے کی ریکوری کرنا تھی جبکہ صرف چالیس فیصد ریکوری ہوسکی۔

حکام نے بتایا کہ بتیس کروڑ چالیس لاکھ ٹیکس اکٹھا کرنا ہے مگر گزشتہ چھ سال سے اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی جس پر کمیٹی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایف بی آر کو ہدایت دی کہ وہ ایک ماہ کے اندر اس معاملے کو حل کرے اور ذمے داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

پی اے سی  نے گزشتہ سات  برسوں  کے دوران  ناقص کارکردگی کا مظاہرہ  کیا ہے اور وہ کارکردگی بہتر کیے بغیر اگلا گریڈ حاصل نہیں کرسکے گی لہٰذا کمیٹی نے ہدایت جو افسران کام نہیں کرتے انہیں فارغ کیا جائے۔

ایف بی آر کو ہدایت کی گئی ہے کہ ایک ماہ میں آڈٹ کو ریکارڈ کی فراہمی یقینی بنائی جائے جبکہ مخصوص کیسز میں ریکارڈ فراہم  نہ کرنے  کی وجہ بھی بتائی جائے۔

ایف بی آرکے چیئرمین علی ارشد حکیم نے کہا کہ ٹیکس گزاروں کی ذاتی تفصیلات کی پرائیویسی برقرار رکھنا ایف بی آر پر لازم ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آئندہ اجلاس میں پی اے سی ادارے کی کارکردگی کے حوالے سے واضح تبدیلی دیکھے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں