• KHI: Partly Cloudy 16°C
  • LHR: Partly Cloudy 10°C
  • ISB: Partly Cloudy 10.9°C
  • KHI: Partly Cloudy 16°C
  • LHR: Partly Cloudy 10°C
  • ISB: Partly Cloudy 10.9°C

سوئی ناردن گیس کمپنی کے دفتر پر چھاپہ

شائع November 5, 2012

وزیر اعظم کے مشیر برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل ڈاکٹر عاصم حسین - —اے ایف پی فائل فوٹو

کراچی: مشیر پیٹرولیم نے سوئی ناردن گیس کمپنی کے دفتر پر چھاپے کے دوران چیف انجینئیر نصیر فیروز کو معطل کردیا۔

ڈاکٹر عاصم کا کہنا ہے کہ سی این جی پراڈو اور لینڈ کروزر کی بجائے صرف پبلک ٹرانسپورٹ میں استعمال ہونی چاہئیے۔

مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین نے اسلام آباد کے سیکٹر آئی نائن میں واقع سوئی ناردن کے دفتر پر چھاپے کے دوران چیف انجینئیر نصیر فیروز کو معطل کردیا جبکہ زائد بلنگ سے متعلق عوامی شکایات پر جی ایم اسلام آباد کی سرزش کی۔

مشیر پیٹرولیم  نے  آئی نائن میں سی این جی سٹیشن پر چھاپہ کے دوران سی این جی فروخت نہ کرنے پر سوئی نادرن کو انکوائری کی ہدایت کی، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ سی این جی والے عوام سے بہت زیادہ منافع لیتے رہے ہیں، حکومت نے جب بھی ان پر ہاتھ ڈالنے کی کوشش تو ہڑتال کی دھمکی دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے تعین سے متعلق سمری ای سی سی کو ارسال کردی گئی، قیمتیں ہفتہ وار، 15 روزہ یا ماہانہ بنیاد پر ہوں، اس کا فیصلہ کل اقتصادی رابطہ کمیٹی کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ سی این جی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو خوش آمدید کہتے ہیں جبکہ آئندہ سال موسم سرما میں گھریلو صارفین کو زیادہ پریشانی نہیں ہوگی۔

مشیر پیٹرولیم نے کہا کہ گزشتہ سال پیٹرولیم لیوی کم کرنے سے 51 ارب روپے کی سبسڈی دی، جبکہ گزشتہ حکومتوں کی سی این جی کی پالیسی بالکل غلط تھی۔

ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ اوگرا کا کردار بہت اہم ہے لیکن وہ سب کو مانیٹر نہیں کرسکتا، پانچ سی این جی سٹیشنز کے گیس کنکشنز منقطع کردیے ہیں جبکہ دیگر کو ضلعی حکومتیں سیل کر رہی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025