۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو
۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

محمد رفیع کی زندگی پر لکھی گئی ایک کتاب میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مرحوم گلوکار اور لتا منگیشکر کے درمیان اختلافات دو گانوں کے حقوق تھے جس کی وجہ سے دونوں نے تین سال تک ایک ساتھ کام نہیں کیا۔

محمد رفیع: میرے ابا' کے عنوان سے رفیع کی بہو یاسمین خالد نے ان کی سوانح عمری لکھی ہے، جس میں ہندی فلمی صنعت کے عظیم گلوکار کی زندگی کے بہت سے حقائق سامنے آئے ہیں۔۔

یاسمین لکھتی ہیں کہ انیس سو ساٹھ کے آغاز میں لتا نے رفیع کے ساتھ کام کرنا چھوڑ دیا۔

اس خبر کی تفصیلات ہندوستان ٹائمز کی ویب سائٹ پر شائع ہوئی ہے۔

جس کے بعد اگلے دو سے تین سالوں تک لتا مہیندر کپور جبکہ رفیع سمن کیلان پور کے ہمراہ ڈوئیٹ گاتے رہے۔

ان کے درمیان اختلاف کی وجہ ان گانوں کی رائلٹی کی ادائیگی تھی جو دونوں نے مل کر گائے تھے۔

لتا ان گانوں کا معاوضہ چاہتی تھیں اور جب انہوں نے یہ معاملہ پروڈیوسر کے سامنے اٹھایا تو انہیں امید تھی کہ رفیع ان کے جائز نکتہ نظر کی حمایت کریں گے، تاہم ایسا نہ ہوا۔

لتا کی امیدوں کے بر عکس رفیع کا خیال تھا کہ جب پروڈیوسر کسی بھی گانے کے لیے ایک مرتبہ گلوکار کو اس کی منہ مانگی قیمت ادا کر دیتا ہے تو پھر گانے کی رائیلٹی پر اس کا حصہ نہیں رہتا۔

کتاب کے مطابق یہ جلد بازی میں بغیر سوچے سمجھے اپنایا گیا مؤقف تھا۔

بعد میں مرحوم موسیقار جے کشن کی کوششوں سے دونوں کے درمیان مصالحت ہوئی اور دونوں نے فلم "پلکوں کی چھاؤں میں" کے لیے ڈوئیٹ گانا گایا۔

پینتیس سال پر محیط اپنے کیرئیر کے دوران رفیع نے بڑے موسیقاروں ایس ڈی برمن، شنکر جے کشن، لکشمی کانت پیارے لال، او۔ پی۔ نئیر اور کئی دیگر کے ساتھ کام کیا۔

موسیقار نوشاد علی نے تو انہیں نئے ہندوستان کا تان سین قرار دے دیا تھا۔

بشکریہ ٹائمز آف انڈیا

تبصرے (0) بند ہیں