وقت آگیا ہے کہ عرب دنیا اسرائیل کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے لیے اقدامات کرے، امریکی صدر۔رائٹرز فوٹو۔
وقت آگیا ہے کہ عرب دنیا اسرائیل کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے لیے اقدامات کرے، امریکی صدر۔رائٹرز فوٹو۔

یروشلم / رملہ: امریکہ صدر باراک اوبامہ نے جمعرات کو اسرائیل پر زور دیا ہے کہ اسے فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کو قبل کرلینا چاہیئے جبکہ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہودی بستیاں امن کے لیے غیر مفید ہیں۔

اوبامہ کی اسرائیلی ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے حقییقی سرحدوں کو مرتب کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے اسرائیلی طالب علموں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ عرب دنیا اسرائیل کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے لیے اقدامات کرے۔

دورے کے دوسرے حصے کے دوران انہوں نے فلسطین صدر محمود عباس سے ملاقات کی جنہوں نے صدر کو کہا کہ اسرائیل سے اس وقت تک مذاکرات نہیں ہوں گے جب تک وہ فلسطین کے مستقبل کے حصوں پر آباد کاری بند نہیں کردیتا۔

عباس کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر اوبامہ کا کہنا تھا کہ خطے میں دو ریاستیں ہونا ابھی بھی مسئلے کا بہتر حل ہے جبکہ فلسطین کی عوام قبضے کے خاتمے کے مستحق ہیں۔

انہوں کہا "فلیسطینی عوام قبضے اور اسکے ساتھ آنے والی مشکلات کے خاتمے کے مستحق ہیں۔ اگر آسان الفاظ میں کہا جائے تو فلسطینی عوام اپنی الگ ریاست کے مستحق ہیں۔"

انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ آباد کاری کا جاری رہنا ٹھیک نہیں عمل ہے اور اس سے امن کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

دورہ اسرائیل کے بعد امریکی صدر مغربی کنارے پہنچے تو فلسطینی صدر محمود عباس نے انکا استقبال کیا۔

اوبامہ کی آمد کے موقع پر رملہ میں سیکورٹی کے سخت انتظامات دیکھنے میں آئے۔ شہر میں جگہ جگہ پولیس اہلکار تعینات تھے جبکہ گاڑیاں بھی گشت پر تھیں۔

دوسری جانب مقبوضہ بیت المقدس کے مختلف شہروں میں اوبامہ کیخلاف مظاہرے بھی کئیے گئے۔

امریکہ کی پالیسیز سے ناراض افراد نے اوبامہ کا پتلہ بنا کر نظر آتش کیا۔کئی مقامات پر انکی تصاویر کو بھی آگ لگائی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں