• KHI: Partly Cloudy 16.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 10°C
  • ISB: Cloudy 13.5°C
  • KHI: Partly Cloudy 16.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 10°C
  • ISB: Cloudy 13.5°C

کوئٹہ اور کراچی میں دھماکے ، چھ ہلاک

شائع April 23, 2013

کوئٹہ میں خود کش دھماکے کے بعد سیکیورٹی اہلکار دھماکے کی جگہ پر تفتیش کررہے ہیں۔ رائٹرز تصویر
کوئٹہ میں خود کش دھماکے کے بعد سیکیورٹی اہلکار دھماکے کی جگہ پر تفتیش کررہے ہیں۔ رائٹرز تصویر

 کراچی: کوئٹہ اور کراچی میں بم دھماکوں سے اب تک مجموعی طور پر چھ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔

کوئٹہ بم دھماکوں میں اب تک تین افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں جبکہ کراچی میں پیپلز چورنگی پرمتحدہ قومی موومنٹ کے انتخابی  دفتر کے قریب بم دھماکے میں دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں ۔

 پولیس حکام کے مطابق منگل کے روز کوئٹہ میں یکے بعد دیگر چار دھماکوں کے نتیجے میں تقریبا چار افراد ہلاک اور دو درجن سے زائد زخمی ہو گئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ شہر کے علاقہ گوالمنڈی چوک میں واقع پولیس اسٹیشن کے قریب دھماکہ میں شہری زخمی ہوئے ہیں۔

عسکریت پسندوں نے جس چوک کو نشانہ بنایا وہاں پولیس کے اہلکار تعینات تھے دھماکہ کے نتیجے میں عام افراد زخمی ہوئے۔

ابتدائی تفتیش کے مطابق حکام نے کہا ہے کہ بم ایک سائیکل میں رکھا گیا تھا ۔زخمیوں کو سول ہسپتال کوئٹہ پہنچایا گیا۔

دوسرا دھماکہ کوئٹہ کے علاقہ کلی شابو میں ایک نالے میں ہوا جہاں کوئی اموات رپورٹ نہیں کی گئی ۔

تیسرا دھماکہ کوئٹہ کے علاقہ گوردت سنگھ روڈ پر سڑک کے کنارے نصب بم سے ہوا جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہوا پولیس کے مطابق تیسرے دھماکہ کی فوری وجوہات معلوم نہیں ہو سکیں ہیں۔

چوتھا دھماکہ نئی چاری روڈ پر ہوا جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے دھماکہ سے آٹھ دکانوں اور دو گھروں کونقصان پہنچا۔

اسی دوران نگراں وزیر اعلٰی بلوچستان نواب غوث بخش باروزئی نے واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے کوئٹہ بھر میں مذید سیکیورٹی سخت کرنے حکم دیا ہے۔

پولیس کے مطابق دھماکے کے ملزمان علمدار روڈ کو نشانہ بنانے چاہتے تھے۔

دوسری جانب ایف سی کے ترجمان نے کہا ہے کہ کوئٹہ شہر کو بڑی تباہی سے بچالیا گیا ہے۔

دوسری جانب نگراں وزیرِ اعلیٰ بلوچستان نگراں وزیرِ اعلیٰ نواب غوث بخش بروزئی نے سی ایم ایچ ہسپتال میں کوئٹہ دھماکے کے ذخمیوں کی عیادت کی ۔ انہوں نے ہلاک شدگان کیلئے دس لاکھ روپے فی کس رقم کا اعلان کیا۔

وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ کوئٹہ دھماکہ انتخابی عمل متاثر کرنے کی سازش ہے۔

کراچی دھماکہ

کراچی میں پیپلز چورنگی کے قریب ایک سیاسی جماعت کے دفتر کے قریب دھماکہ ہوا جس میں اب تک دو افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق، دھماکہ سیاسی جماعت کے دفتر کے قریب ہوا۔

دھماکے کی شدت کی وجہ سے علاقہ لرز اٹھا۔ اس کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور دکانیں اور دیگر کاروباری مراکز بند ہوگئے۔

شیعہ علما کونسل اور پاکستان علما کونسل کی جانب سے کوئٹہ اور کراچی بم دھماکوں کی مذمت۔

تبصرے (1) بند ہیں

Amir Nawaz Khan Apr 24, 2013 08:18am
دہشتگرد ملک کو اقتصادی اور دفاعی طور پر غیر مستحکم اور تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور ملک اور قوم کی دشمنی میں اندہے ہو گئے ہیں اور غیروں کے اشاروں پر چل رہے ہیں۔لشکر جھنگوی اور دوسرے دہشت گرد گروپ جان بوجھ کر ملک کو فرقہ ورانہ فسادات کی دلدل کی طرف دہکیلنا چاہتے ہیں۔ انتہا پسند داخلی اور خارجی قوتیں پاکستان میں سیاسی اور جمہوری عمل کو ڈی ریل کرنے کی کو ششیں کر رہی ہیں اور ایسا کرنے میں تمام دہشت گرد عناصر متحد ہیں۔ طالبان آئندہ انتخابات کے پر امن انعقاد میں ہر ممکن رکاوٹ ڈال رہے ہیں اور سیاسی پارٹیوں کی انتخابی مہم میں بہت بڑی رکاوٹ ہیں ، انتخابی ریلیوں پر حملے کر رہے ہیں . خیبرپختونخوا میں انتخابی سرگرمیاں امن و امان کی غیرتسلی بخش صورتحال کی وجہ سے پوری شدت کے ساتھ شروع نہیں کی جاسکیں، سوات اور پشاور کے افسوسناک واقعے نے ایک بار پھر قوم کو دہشت گردی کے بارے میں سنجیدگی سے سوچنے پر مجبور کردیا ہے. کیا دہشت گردوں کو علم نہ ہے کہ مسلم حکومت کے خلاف علم جنگ بلند کرتے ہوئے ہتھیار اٹھانا اور مسلح جدوجہد کرنا، خواہ حکومت کیسی ہی کیوں نہ ہو اسلامی تعلیمات میں اس امر کی اجازت نہیں۔ یہ فتنہ پروری اور خانہ جنگی ہے۔ اور اسلام کی رو سے یہ محاربت و بغاوت، اجتماعی قتل انسانیت اور فساد فی الارض ہے خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے. اسلام ایک بے گناہ فرد کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے اور سینکڑوں ہزاروں بار پوری انسانیت کاقتل کرنے والے اسلام کو ماننے والے کیسے ہو سکتے ہیں؟ یہ لوگ اسلام کا نام ے کر اسلام کو بدنام اور پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے. خودکش حملوں کے تناظر میں تمام مکاتب فکر بشمول بریلوی، دیو بندی ، شیعہ ، اہل حدیث سے تعلق رکھنے والے جید علماء پاکستان میں خود کش حملوں کو حرام قرار دے چکے ہیں ۔ دہشت گرد خود ساختہ شریعت نافذ کرنا چاہتے ہیں اور پاکستانی عوام پر اپنا سیاسی ایجنڈا مسلط کرنا چاہتے ہیں جس کی دہشت گردوں کو اجازت نہ دی جا سکتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025