فائل فوٹو—
فائل فوٹو—

کراچی: پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں گزشتہ کئی روز سے توانائی کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔

اتوار کے روز بھی شہر کے مختلف علاقوں میں نو سے گیارہ گھنٹے تک اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا۔

کراچی میں بجلی فراہم کرنے والی واحد کمپنی کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے گیس کی سپلائی میں کمی کی وجہ سے بجلی کی پیدوار میں کمی کا سامنا ہے۔

کے ای ایس سی حکام کے مطابق بجلی کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے طویل لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔

دوسری طرف کے ای ایس سی کی جانب سے کوئی ردِ عمل نہ ملنے  کے بعد صارفین اپنی شکایات احتجاج کی صورت میں ذرائع ابلاغ کے دفاتر فون کر کے ریکارڈ کروارہے ہیں۔

صارفین کا کہنا ہے کہ تمام بلز جمع کروانے کے باجود مسلسل بجلی فراہم نہیں کی جاتی۔

بدترین لوڈشیڈنگ سے جہاں دفاتر میں کام کرنے والے افراد کو مشکلات کا سامنا ہے وہیں امتحانات کی تیاری کرنے والے طالبعملوں کو بھی سخت مشکلات درپش ہیں۔

توانائی کے بحران پر جب کے ای ایس سی حکام  سے بات کرنے کی کوشش کی گئی تو اس سلسلہ میں کوئی بھی جواب دینے کے لیے دستاب نہ تھا۔

تاہم سوئی سدرن گیس کمپنی کے ایک ترجمان سے جب بات ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ ان کے ادارے کے پاس کافی گیس موجود ہے لیکن کے ای ایس سی کے اوپر بقایاجات کی وجہ سے گیس کی سپلائی نہیں کی جاسکتی۔

انہوں نے کہا کہ بار بار درخواست کے باجود ابھی تک 48 ارب روپے کے بقایا جات ادا نہیں کیے گئے ہیں۔

کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا بلاک پندرہ میں مقیم ایک ریٹارڈ بینکر اشرف حسین کے مطابق ان کے علاقے میں ہر روز سات گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی ہے جبکہ اتوار کے روز بھی تین سے چار گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں