بھارت کو اپنے حالیہ جارحانہ اقدامات کو جواز دینے کیلئے گمراہ کن بیانیے گھڑنے سے باز رہنا چاہیے، پاکستان پرامن بقائے باہمی، مذاکرات اور سفارت کاری پر یقین رکھتا ہے، دفتر خارجہ
نائب وزیر اعظم اسحٰق ڈار، وفاقی وزرا اور دیگر سینئر حکام بھی ساتھ جائیں گے، وزیراعظم کی متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کے ساتھ دو طرفہ ملاقات بھی ہوگی۔
حملوں میں مجموعی طور پر 182 افراد زخمی ہوئے، جن میں 130 عام شہری، 47 سیکیورٹی اہلکار، چار عسکریت پسند اور ایک امن کمیٹی کا رکن شامل تھا، پی آئی سی ایس ایس کی جائزہ رپورٹ
بھارتی حکومت تمام مذاہب کے لوگوں کی حفاظت یقینی بنائے، مسلمانوں کو نفرت انگیز تقاریر، امتیازی سلوک اور ریاستی سرپرستی سے نشانہ بنانا عالمی برادری کیلئے باعث تشویش ہے، دفتر خارجہ
یہ اقدام دونوں برادر ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینے اور پاک-افغان تعاون کو مزید گہرا کرنے اور باہمی تبادلوں کو بڑھانے میں مزید معاون ثابت ہوگا، وزیرخارجہ اسحٰق ڈار
بین الاقوامی برادری کو اس بات پر زیادہ فکر مند ہونا چاہیے کہ بھارت کے جوہری ہتھیار راج ناتھ سنگھ جیسے مسلم دشمن افراد کے کنٹرول میں ہیں، ترجمان وزارت خارجہ کا بیان
پہلگام واقعے کی تحقیقات جاری ہونے کا بھارتی بیان پاکستان کے موقف کی تائید ہے، بھارتی دفاعی بجٹ میں کئی گنا اضافے پر تحفظات ہیں، ترجمان دفتر خارجہ نے جوہری تابکاری کی رپورٹس مسترد کردیں۔