پاکستان اب بھی کپاس پر مبنی برآمدات پر انحصار کر رہا ہے، جبکہ دنیا کی تقریباً 80 فیصد ملبوساتی تجارت اب مصنوعی اور فنکشنل ٹیکسٹائل پر منتقل ہوچکی ہے، چیئرمین پی آر جی ایم ای اے
بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں پر درآمدات اور برآمدات کی ڈیجیٹل اور خودکار نگرانی کیلئے بھی نیا نظام متعارف کرایا جا رہا ہے، چیئرمین ایف بی آر کی وزیراعظم کو بریفنگ
منصوبے کا مقصد کسٹم ڈیوٹی، اضافی کسٹم ڈیوٹی، خام مال اور نیم تیار اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی، اور مخصوص صنعتوں کے لیے مجموعی محصولات کے تحفظات میں مرحلہ وار کمی کرنا ہے۔
غیر دستاویزی معیشت کا تخمینہ جی ڈی پی کے 30 فیصد سے زیادہ، حکومتی اقدام تنخواہ دار طبقے اور دستاویزی مینوفیکچررز کے درمیان بڑھتی ہوئی ٹیکس خلیج کا جواب ہے۔
جولائی تا فروری پاکستان کی یورپی یونین کو برآمدات 5 ارب 92 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال 5 ارب 41 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تھیں، اسٹیٹ بینک آف پاکستان
جولائی تا فروری ٹیلی کمیونیکیشن، کمپیوٹر اور انفارمیشن سروسز کی برآمدات 2 ارب 48 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں جو ایک سال قبل ایک ارب 97 کروڑ ڈالر تھیں، اسٹیٹ بینک
جولائی 2024 سے مارچ 2025 تک 8 کھرب، 45 ارب کا ٹیکس جمع کیا، ہدف 9 کھرب 16 ارب روپے تھا، تاہم گزشتہ سال کے 6 کھرب 66 ارب سے 27 فیصد زائد وصولیاں کی گئیں
ملکی تاریخ میں بے مثال غذائی افراط زر کے باوجود برآمدات میں مسلسل 19 ماہ تک اضافہ ہوا، صارفین اشیائے خورونوش خصوصاً چینی کی زیادہ قیمتیں ادا کر رہے ہیں۔
وزیر تجارت جام کمال کی مسقط میں اومانی ہم منصب قیس الیوسف سے ملاقات، زراعت، فوڈ سیکیورٹی اور مینوفیکچرنگ میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا، اعلامیہ وزارت تجارت