اردو بولنے والے سندھیوں کے لئے علیحدہ صوبے کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 03 جنوری 2014
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین فائل فوٹو۔۔۔
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین فائل فوٹو۔۔۔

حیدر آباد: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ سندھ میں اردو بولنے والوں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے اور اگر ہمارے مطالبات نہیں ماننے جاتے تو اردو بولنے والوں کے لیے الگ صوبہ بنایا جائے۔

ڈان نیوز کے مطابق جمعہ کو حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے جلسے میں خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ سندھ میں سندھی اور اردو بولنے والوں کو برابری کے حقوق دیئے جائیں۔

انہوں نے خبر دار کیا کہ اگر سندھ میں اردو بولنے والوں کے لئے علیحدہ صوبے کا مطالبہ پورا نہیں کیا گیا تو آگے چل کر بات ملک تک بھی پہنچ سکتی ہے۔

گزشتہ وفاقی اور صوبائی حکومت میں حکمران پاکستان پیپلز پارٹی کی اتحادی جماعت کے سربراہ نے کہا کہ جمہوری حکومتوں نے کبھی بلدیاتی الیکشن نہیں کرائے اور ہمیشہ راہ فراراختیارکیا۔

انہوں نے کہا کہ پپلز پارٹی نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات سے بچنےکے لئے حلقہ بندیوں کا شوشہ چھوڑا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگراقوام متحدہ کے زیراہتمام مردم شماری کرائی جائے تو شہری علاقوں کی آبادی دیہی علاقوں سے زیادہ ہوگی۔

بلاول بھٹو کے ٹویٹ ''مر جائیں گے لیکن سندھ نہیں دیں گے'' کے جواب میں الطاف حیسن نے کہا 'بلاول تم میرے بھتیجے ہو اور، بھتیجے جیسا رویہ ہی اختیار کرو'۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی، بلاول اور آصف زرداری میز پر بیٹھ کر بات کریں، کیونکہ یہ عمل آج نہیں تو کل کرنا پڑے گا۔

تبصرے (2) بند ہیں

Israr Muhammad Jan 03, 2014 10:14pm
الطاف‏ ‏بھائی‏ ‏کے‏ ‏اس‏ ‏شوشے‏ ‏کو‏ ‏میں‏ ‏آرٹیکل‏6 ‏کے‏ ‏تناظر‏ ‏میں‏ ‏دیکھ‏ ‏رہا‏ ‏ھوں‏ ‏آخر‏ ‏وہ‏ ‏بھی‏ ‏تو‏ ‏اردو‏ ‏سپیکر‏ ‏ھے‏ ‏پھر‏ ‏ایم‏ ‏کیو‏ ‏ایم‏ ‏پے‏ ‏بے‏ ‏شمار‏ ‏احسانات‏ ‏جو‏ ‏کئے‏تھے ‏اور‏ ‏الطاف‏ ‏نے‏ ‏تو‏ ‏فوج‏ ‏اور‏ ‏حکومت‏ ‏و‏ ‏عدلیہ‏ ‏کو‏ ‏للکارا‏ ‏ھے‏ ‏کہ‏ ‏اگر‏ ‏دم‏ ‏ھے‏ ‏تو‏ ‏مجھے‏ ‏لٹکاو‏ ‏
ولی خان دومڑ Jan 04, 2014 10:27am
سیندھ میں بھائیوں کیطرح رہنے میں اردو بولنے والے بھائیوں کو کیا مسلہ ہے ؟ سندھیوں سے تو اب بھی مہاجر بھائی خوشحال اور مطمئن ہیں َ پھر نفرتیں پھیلانے کا مقصد کیا ہے ؟