دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا جلد فیصلہ کیا جائے: الطاف حسین

25 جنوری 2014
لندن سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے قائد نے حکومت اور فوج پر زور دیا کہ دہشت گردی کے خلاف ایک مؤقف اپنائیں۔ —. فائل فوٹو
لندن سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے قائد نے حکومت اور فوج پر زور دیا کہ دہشت گردی کے خلاف ایک مؤقف اپنائیں۔ —. فائل فوٹو

کراچی: ڈان نیوز ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بحث ومباحثے کرکے وقت ضائع کیا جا رہا ہے۔

اپنی پارٹی کے کارکنوں سے لندن سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے قائد نے حکومت اور فوج پر زور دیا کہ دہشت گردی کی لعنت کے خلاف ایک مؤقف اپنائیں، پاکستان کی نازک صورتحال سے نمٹنے کے لیے حکومت اور فوج کے فیصلے کا قوم بہادری سے ساتھ دے گی۔

الطاف حسین کا کہنا تھا کہ حکومت اور مسلح افواج شدت پسندی اوردہشتگردی کے خلاف جتنی جلد حتمی فیصلہ کر کے اس پر عملدرآمد کریں وہ ملک و قوم کے لیے فائدہ مند ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ خودکش حملے کرنے والوں کی حمایتی جماعتیں کل بھی دہشت گردوں کی حمایت کر رہی تھیں اور آج بھی کر رہی ہیں۔

ایم کیوایم کے قائد نے شدت پسندوں کی حمایت کرنے والی سیاسی جماعتوں کے خلاف قانون سازی کامطالبہ بھی کیا ۔

الطاف حسین کا کہنا تھا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے فیصلوں اور اُن پر عملدرآمد میں تاخیر ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاتی رہے گی۔

پاکستان کو دہشت گردانہ حملوں اور فرقہ وارانہ تشدد نے مستقل بنیادوں پر اپنی گرفت میں لے رکھا ہے۔

انیس جنوری کو بنوں میں ایک سیکیورٹی چیک پوسٹ پر طالبان کے بم حملے میں بیس افراد ہلاک ہوئے تھے، جبکہ ایک دن کے بعد راولپنڈی میں فوجی ہیڈکوارٹرز کے قریب ایک اور بم حملے میں دس افراد ہلاک ہوئے۔

اکیس جنوری کو بلوچستان میں مستونگ کے علاقے میں شیعہ زائرین کی ایک بس پر ایک دھماکے سے پچیس سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اس کے علاوہ پچھلے چند دنوں کے دوران پولیو ویکسین پلانے والے ہیلتھ ورکروں کی ٹیم کو بھی مسلسل ہلاکت خیز حملوں کا نشانہ بنایا جاتا رہا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں