ڈاکٹر شکیل آفریدی کیس کا فیصلہ محفوظ
پشاور: فاٹا ٹریبیونل کمیشن نے ڈاکٹر شکیل آفریدی کیس سے متعلق اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا جو اب 15 مارچ کو سنایا جائے گا۔
سماعت کے موقع پر استغاثہ اور دفاع نے عدالت میں اپنے دلائل مکمل کیے۔
اس موقع پر ڈاکٹر شکیل آفریدی کے وکیل نے عدالت سے اپنے مؤکل کے خلاف سزا اور عدالتی فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کی۔
فاٹا ٹریبیونل میں مقدمے کی سماعت کمشنر ایف سی آر منیر اعظم نے کی، جبکہ اس موقع پر ڈاکٹر شکیل آفریدی کے وکلاء سمیع اللہ اور قمر ندیم عدالت میں پیش ہوئے۔
کمشنر ایف سی آر نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد مقدمہ کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
وکلاء نے اپنے دلائل میں کہا کہ مقدمے کی ازسرِ نو سماعت کرنے کی بھی درخواست کی۔
انہوں نے کہا کہ ان کو مؤکل کے مؤقف کو جرگے کے ذریعے سننے کا موقع دیا جائے۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کو کالعدم تنظیم لشکر اسلام کے ساتھ روابط رکھنے پر 33 سال کی سزا سنائی گئی تھی اور ان کو مبینہ طور پر اسامہ بن لادن کیس میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرکے ایف سی آر کے قانون کے تحت مقدمہ چلایا گیا تھا۔
القاعدہ رہنما اسامہ بن لادن کی تلاش میں امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کی مدد کرنے والے ڈاکٹر آفریدی کو مئی 2012ء میں ایک قبائلی عدالت نے ریاست مخالف سرگرمیوں پر تینتیس سال قید کی سزا سنائی تھی۔












لائیو ٹی وی