یوکرائن تشدد کو لازماً روکے: جان کیری

شائع February 21, 2014
امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری۔ —. فائل فوٹو
امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری۔ —. فائل فوٹو

واشنگٹن: امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری نے یوکرین کی سیکیورٹی فورسز کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مظاہرین کے خلاف تشدد بند کیا جائے۔

یہ ریمارکس امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں سامنے آئے، جس میں کہا گیا ہے کہ ’’عام شہریوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی جانب سے طاقت کے استعمال پر امریکا دوٹوک الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور اس بات پر زور دیتا ہے کہ یوکرین کی حکومت اپنی افواج کو واپس بلوائے۔‘‘

جان کیری کی جانب سے یہ مطالبہ امریکی نائب صدر جوئے بائیڈن کے اس بیان کے تھوڑی ہی دیر کے بعد سامنے آیا تھا، جس میں جوئے بائیڈن نے یوکرین کے لیدر وکٹر یانوکووچ کو خبردار کیا تھا کہ مظاہرین پر فائرنگ کا حکم دینے والے حکام کے اس جرم پر امریکا پابندیاں عائد کرنے کےلیے تیار ہے۔

جان کیری کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ہم نے غم و غصے کے ساتھ آج کیف کی سڑکوں پر نئے سرے سے تشدد کو اُبھرتے ہوئے دیکھا تھا، جس میں بہت سی جانیں ضایع ہوئیں اور اس کے علاوہ بہت سے خاندانوں کا استحصال ہوا۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ’’صدر یانو کووچ لازمی طور پر ایک نئی عبوری حکومت کی تشکیل کے لیے حزب اختلاف کے رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کریں، جسے وسیع تر حمایت حاصل ہو۔ یہی ایک راستہ ہے جو ابتداء میں تو مشکل معلوم ہوگا، لیکن بنیادی آئینی اور اقتصادی اصلاحات یوکرین کی ضرورت ہے۔‘‘

اس سے قبل امریکی صدر بارک اوباما نے جرمن چانسلر انجیلا مارکل سے اس بحران کے حوالے پر مغرب کے اگلے ردّعمل کے بارے میں ٹیلی فون پر تبادلۂ خیال کیا تھا۔ جبکہ ایک دن پہلے یوکرین کی حکومت کو تشدد جاری رہنے کی صورت میں خطرناک نتائج کی دھمکی دی گئی تھی۔

اوباما پہلے ہی یوکرین کے بیس حکام کو ویزہ کی بلیک لسٹ میں شامل کرچکے ہیں، اور مزید پابندیوں کی دھمکیاں دے چکے ہیں، جن میں اثاثوں کو منجمد کیا جانا شامل ہے۔

کارٹون

کارٹون : 29 جون 2025
کارٹون : 28 جون 2025