حکومت اور ٹی ٹی پی کےدرمیان اعتماد بحال ہورہا ہے، پروفیسر ابراہیم

شائع April 6, 2014
جماعتِ اسلامی کے رہنما اور تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) مذاکراتی کے رکن، پروفیسر ابراہیم خان، میڈیا نمائیندوں سےگفتگو کررہے ہیں۔ فائل تصویر آن لائن۔
جماعتِ اسلامی کے رہنما اور تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) مذاکراتی کے رکن، پروفیسر ابراہیم خان، میڈیا نمائیندوں سےگفتگو کررہے ہیں۔ فائل تصویر آن لائن۔

پشاور: جماعتِ اسلامی کے رہنما اور تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) مذاکراتی کے رکن، پروفیسر ابراہیم خان نے کہا ہے حکومت اور (کالعدم) تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) شوریٰ کےدرمیان امن مذاکرات کےا گلے دور کیلئے وقت اور جگہ کا فیصلہ جلد ہی ہوجائے گا۔

پروفیسر ابراہیم نے کہا ہے کہ وہ اس سلسلے میں ٹی ٹی پی شوریٰ سے رابطےمیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں طرف کے قیدیوں کا تبادلہ جلد ہی شروع ہوجائے گا۔

وزیرِ اعظم نواز شریف نے تیسری مرتبہ منتخب ہونے سے قبل گزشتہ برس انتخابات کے موقع پر وعدہ کیا تھا کہ وہ ملک میں جاری دہشتگردی ختم کرنے کیلئے امن مذاکرات شروع کریں گے۔

حکومت اور کالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ اس وقت تھم گیا تھا جب ٹی ٹی پی کے ایک گروہ نے پاکستانی نیم فوجی سیکیورٹی فورس کے اغوا شدہ 23 اہلکاروں کو قتل کردیا تھا۔

اس کے بعد پاکستانی افواج نے قبائلی علاقوں میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کا سلسلہ شروع کردیا تھا ۔

اس کے بعد پاکستانی طالبان نے ایک ماہ تک جنگ بندی کا اعلان کی تھا اور اسی طرح کے ردِعمل کا حکومتی اظہار ہوا تھا اور افواج نے ٹی ٹی پی پر حملے اورفضائی بمباری روک دی تھی۔

اب طالبان نے دس اپریل تک جنگ بندی میں مزید توسیع کا اعلان کیا ہے اور مذاکرات ایک حتمی دور میں پہنچ چکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 6 جولائی 2025
کارٹون : 5 جولائی 2025