• KHI: Partly Cloudy 26.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 21.4°C
  • ISB: Partly Cloudy 19.8°C
  • KHI: Partly Cloudy 26.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 21.4°C
  • ISB: Partly Cloudy 19.8°C

موہٹا پیلس میں نادر نقشوں کی نمائش

شائع May 19, 2014

جو لوگ تاریخ سے نہیں سیکھتے تاریخ انہیں سبق نہیں سکھاتی بلکہ انہیں ان کی اپنی جڑوں سے ہمیشہ کے لیے دور کر دیتی ہے اور جو لوگ تاریخ کی اہمیت کو جانتے ہیں وہ حقیقت اور سچائی دونوں سے جڑے رہتے ہیں۔

کراچی کے موہٹا پیلس میوزیم میں 16 مئی سے شروع ہونے والی نادر نقشوں اور پرنٹس کی نمائش ایک ایسی شاندار کاوش ہے جسے سراہے جانے کے ساتھ ساتھ ان نقشوں اور پرنٹس کی مدد سے اپنے ماضی کے اہم ادوار میں بھی جھانکنا چاہیے۔

نمائش میں فقیر سید اعجازالدین جیسے نامور تاریخ سے محبّت کرنے والے اور دوسرے نامی گرامی اشخاص، جیسا کہ جمشید مارکر، کے ذاتی کلیکشن سے نقشے اور پرنٹس حاصل کئے گئے ہیں جن کی چھپائی پانچ صدیوں پر محیط ہے، یعنی پندرہویں صدی کے وسط سے لے کر بیسویں صدی کے وسط تک۔

اس میں بابائے تاریخ ہیروڈوٹس کے 'ویو آف ورلڈ' سے لے کر ابن الوردی کا دنیا کا نقشہ بھی شامل ہے جو کہ 1481 میں ترکی میں چھپنے والے ایک منسکرپٹ سے لیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ نمائش میں کچھ ایسے عمدہ پرنٹس بھی ہیں جنہیں دیکھ کر ناظر دنگ رہ جاتا ہے، مثال کے طور پر مشہور جرمن آرٹسٹ فرانززیور ونٹرہالٹر کا انیسویں صدی میں بنایا ہوا مہا راجہ دلیپ سنگھ کا پورٹریٹ۔

نمائش جسے موہٹا پیلس میوزیم نے فقیر اعجازالدین، سندھ آرکائیوز اور جامیه ملّیہ کے اشتراک سے پیش کیا ہے، چھ ماہ تک جاری رہے گی۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025