چہرے کا پردہ ضروری نہیں: سعودی مبلغ

اپ ڈیٹ 20 جون 2014
۔ —. فائل فوٹو اے ایف پی
۔ —. فائل فوٹو اے ایف پی

ریاض: سعودی عرب کے ایک مبلغ کے ایک ٹوئیٹ کے بعد سوشل میڈیا پر گرماگرام بحث شروع ہوگئی ہے۔

انہوں نے مائیکروبلاگنگ کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اپنے ٹوئیٹ میں کہا تھا کہ مسلم خواتین کے لیے چہرے کا پردہ ضروری نہیں ہے، لیکن ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر کوئی خاتون نقاب اوڑھنا چاہتی ہے تو وہ اس کو ایسا کرنے کی آزادی ہے۔

سعودی عرب کی وزارت اسلامی امور کے ایک رکن شیخ سلیمان الطریفی۔ —. فوٹو بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ
سعودی عرب کی وزارت اسلامی امور کے ایک رکن شیخ سلیمان الطریفی۔ —. فوٹو بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ

العربیہ ڈاٹ نیٹ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت اسلامی امور کے ایک رکن شیخ سلیمان الطریفی کا کہنا ہے کہ ان کی یہ رائے پیغمبر اسلام ﷺ کی تعلیمات پر مبنی ہے۔

ٹویٹر پر ان کا یہ بیان شدید بحث کا سبب بن گیا ہے اور بعض ناقدین نے اس پر سخت تبصرے کیے ہیں۔

البتہ بعض لوگوں نے سوشل میڈیا کی ویب سائٹس پر علامہ طریفی کی رائے کی حمایت بھی کی ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ نے ایک صاحب کے تبصرے کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ چہرے کا پردے معاشرتی روایت کا حصہ ہے،مذہب کا نہیں۔

ایک صاحب نے لکھا ہے کہ ’’اگرچہ عورت کو چہرے کا پردہ نہ کرنے کی اجازت ہے لیکن ہمارا معاشرہ اس کو قبول نہیں کرے گا اور میں نے تو بے پردہ عورت کے بارے میں لوگوں کو سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے سنا ہے۔‘‘

واضح رہے کہ سعودی معاشرے میں خواتین عام طور پر مکمل حجاب لیتی ہیں اور اکا دکا خواتین ہی چہرے کے پردے کے بغیر دکھائی دیتی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (3) بند ہیں

Momna Malik Jun 20, 2014 11:28pm
Orat parda kry ya islam mai lazmi nahi hai agr wo pard krna chahti hai tou us ko krny deya jaye....parda krny ki bhi kch wajohat hain jaisy ky ap parda krain ap nokab nahi krna chahti na krain bagair nogakab ky bhi parda jaiz hai.....
dania baig Jun 21, 2014 12:47am
i agree with u
m aizaz ul haq rashdi Jun 21, 2014 02:33pm
ji islam me ajazat hai aor hazrat sahabah me se hazrt abdullah bin masaod rziallah ise perde ke qail hai ham ne islam me itne sakhti kerdi hai apni trf se ke koi amal ker ne se derta hai y falsafah galt hai harama ra dene islam meyanah ravi sekhata hai na ke sakhti