طاہرالقادری چاہتے کیا ہیں؟

شائع June 29, 2014
سوچنے والی بات یہ ہے کہ قادری صاحب نے حکومت کو غیرجمہوری طریقہ سے ہٹانے کی مہم کیلئے اسی وقت کا انتخاب کیوں کیا؟
سوچنے والی بات یہ ہے کہ قادری صاحب نے حکومت کو غیرجمہوری طریقہ سے ہٹانے کی مہم کیلئے اسی وقت کا انتخاب کیوں کیا؟

وہ نہ تو لینن ہیں اور نہ ہی خمینی لیکن یہ محض ایک نااہل حکومت کی حماقت ہے جس نےایک عطائی کو ایک انقلابی بنا دیا-

لاہور میں گذشتہ ہفتے کی خوں ریزی اور ان کی آمد پر انتظامیہ کے خوف زدہ ردعمل نے ان کو وہ صلاحیت عطا کر دی جس کی انہیں عوامی غصہ بیدار کرنے کیلئے ضرورت پڑیگی- لیکن کیا وہ اس میں کامیاب ہونگے؟

اس ملک میں سیاسی یتیموں کی کوئی کمی نہیں ہے جو کسی کی بھی پیٹھ پر بیٹھنے کیلئے تیار ہو جائیں- اس کے علاوہ ایسی سیاسی جماعتیں بھی ہیں جو اس واقعہ کو اپنی سیاسی قدوقامت بڑھا نے کیلئے استعمال کرتی ہیں- لیکن ایک بات یقینی ہے کہ اس سیاسی شطرنج کے کھیل میں کوئی فاتح نہیں ہوگا-

قادری کی واپسی کینیڈا کی آرامدہ آماج گاہوں سے قومی قیادت کے ناکام وعدوں کی وجہ سے عوام میں بڑھتی ہوئی بے چینی کا فائدہ اٹھانے کی غرض سے ہوئی ہے جہاں وہ سال بھر پہلے شرمناک پسپائی کےبعد چلے گئے تھے- انہوں نے پورے نظام کو ایک عوامی بغاوت کی مدد سے تبدیل کرنے کا عہد کیا ہے مگر ساتھ ہی ساتھ فوج کی حمایت کے بھی بےچینی سے منتظر ہیں-

یہ کہنا مشکل ہے کہ قادری ایک سرپھرے طالع آزما ہیں یا اقتدار کے بڑے کھیل میں ایک چھوٹا سا مہرہ- ہمارے اس غیریقینی سیاسی ماحول میں کچھ بھی ممکن ہے- ان کا سخت گیر خطابت کا انداز ان کے اصل مشن کی پراسراریت کا بھید کھول دیتا ہے- سیاسی منظرپر ان کی اچانک آمد اور ان کی واپسی کا یہ مخصوص وقت سازشی کہانیوں کیلئے بے حد سازگار ہے-

منتخب حکومت کو اقتدار سے ہٹانے کے علاوہ قادری اب شمالی وزیرستان پر حملے کیلئے عوامی حمایت کو منظم کرنا چاہتے ہیں اور جس طرح سے وہ فوج کو اپنے سیاسی کھیل کے منصوبے میں ملوث کرنا چاہتے ہیں وہ بہت ہی پراسرار ہے- جب ان کی پرواز کا رخ لاہور کی طرف موڑاجارہا تھا تو انہوں نے فوج کی طرف سے تحفظ کی فراہمی کی بات کی تھی- قادری صاحب ایک انتہائی خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں- یہ بالکل اسی طرح کی حرکت ہے جو انہوں نے پچھلے سال اسلام آباد والے ڈرامے میں کی تھی جب انہوں نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ انہیں فوج کے ساتھ سپریم کورٹ کی حمایت بھی حاصل ہے- لیکن یہ دھوکا فورا کھل گیا- اس کے چند ہفتوں کے بعد سپریم کورٹ میں انہیں جو خفت اٹھانی پڑی تھی جس کی وجہ سے انہیں اپنی مہم ادھوری چھوڑکر کینیڈا چلے جانا پڑا تھا- اس کے بعد وہ واپس آنے کیلئے صحیح وقت کا انتظار کرتے رہے-

درحقیقت پی پی پی کی حکومت نے گذشتہ سال کے احتجاج کو بہت زیادہ ہوشیاری سے نمٹایا تھا، بلکہ قادری صاحب کیلئے اپنی ساکھ بچانا ہو گیا تھا- ہر ایک کو پتہ ہے کہ پی پی پی کی حکومت کے ساتھ جو معاہدہ انہوں نے کیا تھا وہ بے معنی تھا- اس بار بھی قادری صاحب کے غبارے میں سے ہوا نکل سکتی اگر پی ایم ایل ن گلو بٹ اور پولیس کی دہشت گردیوں کا طریقہ ان کے حامیوں کے خلاف نہیں استعمال کرتی-

جو کچھ لاہور میں گذشتہ ہفتے ہوا وہ پی ایم ایل ن کے غرور اور تکبر کی ایک کلاسیکل مثال ہے جب بھی وہ اقتدار میں ہوتے ہیں- شریف برادران ماضی میں بھلے ہی ننگی جارحیت کے استعمال کے باوجود صاف بچ کر نکل گئے ہوں لیکن اس بار تو ان کی انتظامیہ نے تمام حدیں پار کر دی ہیں- اور حکومت کی طرف سے نقصانات کو کم کرنے کے اقدامات اور صورت حال کی بہتری کی کوششیں بہت دیر میں اور بہت کم کی گئیں- رانا ثناءاللہ کو برخواست کرنے اور کچھ سینیئرپولیس افسروں کے تبادلوں سے عوام کا غصہ نہیں ٹھنڈا ہوا ہے- کیونکہ ہر شخص کو معلوم ہے لوگوں کو سامنے سے گولی مارنا ناممکن ہے جب تک کہ اوپر سے ہدایات نہ ہوں-

وہ لاشیں قادری صاحب کے حامیوں کو متحد کرنے اور دوسرے حزب مخالف کی جماعتوں کو اکٹھا کرنے کیلئے ایک بہترین ذریعہ بن گئیں- عمران خان جو پہلے ہی شریف حکومت کے خلاف مبینہ انتخابی دھاندلی کو لیکر مہم چلارہے تھے، خودساختہ شیخ الاسلام کے ویسے ہی اتحادی بن گئے- مشترکہ وجوہات کی بنا پر تحریک انصاف حکومت پر دباؤ بڑھا سکتی ہے ، لیکن یہ واضح نہیں کہ اس کا نتیجہ کیا ہوگا-

یہ تو طے ہے کہ قادری صاحب موجودہ جمہوری نظام میں یقین نہیں رکھتے ہیں بلکہ ان کو شاید پتہ ہی نہیں کہ وہ واقعی کیا چاہتے ہیں- ان کا " عوامی انقلاب " کا نعرہ ان کے الجھے ہوئے ذہن کی پیداوار ہے- ایک ایسا شخص جو اپنا ملک چھوڑ کرمسقلاً کینیڈا میں قیام پذیر ہو اسے اپنے نمائشی نظریہ کو تسلیم کرنے والا مشکل ہی سے ملے گا- انقلابی لیڈر کا ایسا روپ نہیں ہوتا ہے جو فرسٹ کلاس میں سفر کرتا ہو اور ایک" غیرمنصفانہ اور استبدادی نظام" کو ہٹانے کی بات کرتا ہو-

قادری صاحب کی حمایت مسلک اور شخصی سحر کی وجہ سے ہے- ان کی ایسی عوامی حمایت نہیں ہے جو کسی نظام کیلئے سنجیدہ چیلنج سمجھی جاَئے- ان کی، بہرحال، میڈیا کی پبلسٹی کی بنا پراپنی ایک حیثیت بن گئی ہے جو ان کی بےاندازہ دولت کی وجہ سے ہے-

ان کی دولت کے ذرائع پر ایک زمانے سے سوالات اٹھتے رہے ہیں- ایک دوست جو تعلقات عامہ کی ایک کمپنی چلاتے ہیں بتاتے ہیں کہ چند سال پہلے قادری صاحب پیسوں سے بھرا ہوا ایک بریف کیس لیکر ان کے دفتر آئے اور ان سےاپنے لئے ایک کارآمد پبلسٹی مہم چلانے کی بات کی تھی- پیسہ شیخ الاسلام کے لئے کبھی مسئلہ نہیں رہا ہے- ان کا کہنا ہے کہ ساری دنیا سے ان کے ہزاروں اور لاکھوں چاہنے والے ان کو چندہ دیتے ہیں-

قادری صاحب کے ان چند سالوں میں مغرب سے بڑے وسیع تعلقات ہو گئے ہیں- دہشت گردی کے خلاف مہم اور خودکش دھماکوں کے خلاف ان کے فتویٰ کی وجہ سے یورپ میں ان کے بہت سارے دوست بن گئے ہیں- لیکن مسلمانوں میں انکی حمایت دنیا بھر میں مذہبی بنیاد پر ہے سیاست کی بنیاد پر نہیں-

یہ بات سوچنے والی ہے کہ قادری صاحب نے حکومت کو غیرجمہوری طریقہ سے ہٹانے کی مہم کیلئے اسی وقت کا انتخاب کیوں کیا- جبکہ اس وقت قوم کی پوری توجہ اس جنگ کی طرف ہونی چاہئے جو پرتشدد دہشت گردی کے خلاف ہے اور قومی سلامتی کے لئے خطرہ ہے، قادری صاحب کی نزاعی مہم نے قوم کی توجہ دوسری جانب کردی ہے-

اگرچہ کہ یہ پنجاب ہے جو اصلی سیاسی میدان جنگ بن گیا ہے، جس کی تھرتھراہٹ پورے پاکستان میں محسوس ہورہی ہے- ملک پرتشدد تنازعوں کا متحمل نہیں ہوسکتا جب کہ اس کے ہزاروں فوجی شمالی وزیرستان میں ایک جنگ میں مصروف ہیں اور سینکڑوں اور ہزاروں لوگ گھر سے بے گھر ہو گئے ہوں-

انگلش میں پڑھیں


ترجمہ: علی مظفر جعفری

زاہد حسین

لکھاری صحافی اور مصنف ہیں. ان کا ای میل ایڈریس zhussain100@yahoo.com ہے.

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تبصرے (4) بند ہیں

قیصر فہیم Jun 29, 2014 03:18pm
اس وقت یہ سب نہیں ھونا چا ہیے. لیکن حالت جنگ میں ایسا اسلیے ہو رہا ہے کہ یہ لوگ ایجینٹ ہیں اور ان کو پا کستان سے کوءی محبت نہیں یہ پیسہ لے کر یہ سب کر رہے ہیں. یہ پاکستان کے دشمن ہیں. یہ امن نہیں چاہتے. یہ خود تو کچھ کرتے نہیں جو اچھا کام کرتے ہیں ان کے لیے مسایل پیدا کر کے حالات خراب کرنا چاہتے ہیں. پلیز ان غداروں کو پہچانوں. یہ عمران خان کے پی کے میں کام کر کے دکھاٰے اور ووٹ سے جیتے کیا مچھلے منڈی بنا رکھا ہے ملک کو فساد کی۔ اس وقت بہت اچھے کام ہو رہے ھیں جو یہ ہونے نہیں دینا چاہتے. یہ سب پنجاب کا امن برباد کرنا چاہتے ہیں کیونکہ صرف پنجاب بچا ہے۔ اب یہ پنجاب کا امن برباد کر کے پاکستان کو ختم کرنا چاہتے ہیں یہ اس لیے پنجاب کے پیچھے ہیں۔
yousaf Jun 29, 2014 03:49pm
i dont knw whts going on nd wht he want to do?
راضیہ سید Jun 30, 2014 01:53pm
طاہر القادری کیا چاہتے ہیں یہ تو بیچارے ان کے ماننے والے بھی اب تک ٹھیک سے نہیں جان پائے کہ ان بے کار کے نعروں ، حکومت گرانے کی دھمکیوں ، بار بار پاکستان آنے اور نیا ڈرامہ لگانے کا کیا مقصد ہے ؟ وہ تو اتنے جان نثار ہیں کہ جنہیں جس طرف لگا دو اسی طرف چلے جائیں گے ، اگر انھیں چھ بجے صبح بھی ٹیلی فون کے ذریعے کہا جائے گا کہ جناب خود مر جانا لیکن خدارا میرے مکان ،اور اسکے آگے رکھی گئی رکاوٹیں عبور نہ کرنے دینا تو وہ اس حکم کو اپنے روحانی پیشوا کا مقدم حکم سمجھ کر مان لیں گے اور اگر اگلے دن وہی طاہر القادری ایک نئے روپ مییں آکر ان سے یہ کہیں گے کہ مار دو پولیس والو کو یہ بھاگنے نہ پائیں تو اس بات پر بھی آمنا صدقنا کہہ دیں گے ؟ میں تو یہی سوچتی ہوں کہ کیا ہمارے عوام میں سوچ سمجھ نہیں مانا بہت سی آبادی ناخواندہ ہے لیکن کیا لوگ ٹی وی بھی نہیں دیکھتے ،،،کیا لوگ آپس میٰں ملکی حالات پر بحث و مباحثہ ہی نہیں کرتے تو میری سوچ یہاں پر آکر ختم ہونے لگتی ہے کہلوگ بھی کیا کریں وہ اگر دال روٹی کے ثکر سے باہر نکلیں گے تو کچھ سوچیں گے ۔۔۔۔واہ رے ہمارے حکمرانوں تم نے تو ہمارے بنیادی مسائل بھی حل نہ کئے تبھی تو ایسے قادریوں کو اپنا مشن پورا کرنا یاد آگیا ۔۔۔
Read All Comments

کارٹون

کارٹون : 12 جولائی 2025
کارٹون : 11 جولائی 2025