لاہور: علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر نجی ایئرلائن کمپنی کا طیارہ رن وے سے اتر گیا جس کے باعث سول ایوی ایشن حکام(سی اے اے) کو فوری طور پر منگل اور بدھ کی صبح فلائٹ آپریشن کے لیے بند کردیا۔

سول ایوی ایشن کے ترجمان کے مطابق نجی ایئرلائن کی فلائٹ این ایل-48 میں 172 مسافر سوار تھے اور وہ کراچی سے لاہور آرہی تھی۔

دوپہر تین بجکر 25 منٹ پر لینڈنگ کے دوران طیارہ رن وے سے اتر گیا لیکن خوش قسمتی سے تمام مسافر محفوظ رہے۔

اس حادثے کے فوراً بعد مرکزی رن وے کو تمام فلائٹس کے لیے بند کردیا گیا اور پی آئی اے سمیت دیگر تمام ایئرلائن کو پرواز کے لیے متبادل رن وے استعمال کرنا پڑا۔

اس موقع پر مقامی اور عالمی پروازوں میں سفر کرنے کے لیے ایئرپورٹ آنے والے افراد کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ حادثے کے بعد کئی گھنٹوں تک تمام فلائٹس کے آپریشن معطل کر دیے گئے تھے۔

ایئرپورٹ پر موجود ایک مسافر رزاق احمد نے بتایا کہ ’ہمیں کہا گیا تھا کہ کراچی کے لیے پرواز دو گھنٹے بعد روانہ ہو گی لیکن کئی گھنٹے گزرنے کے بعد پی آئی اے کا کہنا ہے کہ فلائٹ منسوخ کردی گئی ہے‘۔

اس موقع پر انہوں تعجب کا اظہار کیا کہ پی آئی اے فلائٹ کیسے منسوخ کر سکتی ہے کیونکہ انٹرنیشنل فلائٹس شیڈول کے مطابق پرواز کرنے کی پابند ہوتی ہیں۔

پی آئی اے کی کم از کم پانچ انٹرنیشنل پروازیں معطل جبکہ کراچی سے جانے والی پرواز منسوخ کردی گئی۔

پی آئی اے کے ترجمان نے ڈان کو بتایا کہ مرکزی رن وے بند ہونے کے باعث پی آئی اے کی لندن، ٹورنٹو، نیویارک، پیرس اور میلان جانے والی پروازیں کئی گھنٹے تک تعطل کا شکار رہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس حادثے کی وجہ سے خلیجی ممال اور بنکاک سے آنے والی کم از کم پانچ عالمی پروازیں بھی تعطل کا شکار ہوئیں۔

تاہم سول ایوی ایشن کے ترجمان کے مطابق لاہور ایئرپورٹ سے 18 پروازیں روانہ ہوئیں جبکہ 10 پہنچیں۔

انہوں نے بتایا کہ رن وے بند ہونے کی وجہ سے نہیں بلکہ دھند کے باعث شام میں پروازوں کے آنے میں تاخیر ہوئی جبکہ طیارے کو پیش آنے والے حادثے کی تحقیقات شروع کی جا چکی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں