جعفر ایکسپریس پٹڑی سے اتر گئی،13 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 17 نومبر 2015
ٹرین  حادثہ بریک فیل ہونے کی وجہ سے پیش آیا—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
ٹرین حادثہ بریک فیل ہونے کی وجہ سے پیش آیا—۔ڈان نیوز اسکرین گریب

کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے ضلع بولان میں جعفر ایکسپریس کی بوگیاں پٹڑی سے اترنے سے 13 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔

کوئٹہ سے راولپنڈی جانے والی جعفر ایکسپریس کے بریک ضلع بولان میں آب گم کے مقام پر فیل ہو گئے، جس کے نتیجے میں انجن اور 4 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔

ریسکیو ذرائع نے 13 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی جبکہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے 12 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی جبکہ ڈان نیوز کے مطابق ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ریلوے نے 20 افراد کی ہلاکت کے حوالے سے بتایا.

ہلاک ہونے والوں میں ٹرین کے ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور بھی شامل ہیں.

زخمیوں اور ہلاک ہونے والوں کی لاشوں کو کوئٹہ منتقل کیا گیا جبکہ بولان اور کوئٹہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔

زخمیوں کو مچھ کے سول ہسپتال منتقل کیا گیا، تاہم مناسب طبی امداد کی سہولیات نہ ہونے کے باعث انھیں کوئٹہ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا.

زخمیوں میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہے.

بولان میں ٹرین حادثے کے فوری بعد ہی زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کرنے کے لیے فوج کے ہیلی کاپٹرز خالد ایئر بیس سے بولان روانہ کردیئے گئے.

فوج کے ترجمان ادارے انٹرسروسز پبلک ریلیشنز(آئی ایس پی آر) کے مطابق ایف سی بلوچستان کوئیک ری ایکشن فورس جعفر آباد ٹرین حادثے کے مقام پر پہنچی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ریسکیو آپریشن میں 2 ایم آئی-17 ہیلی کاپٹرز شامل رہے جبکہ ٹیم کے ساتھ ایمبولینسز بھی موجود ہیں۔

حادثے کے بعد ریلوے نے متاثرہ مقام کی بحالی کا کام شروع کر دیا.

حادثے کی ابتدائی رپورٹ

بولان میں ٹرین حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں بھی حادثے کی وجہ بریک فویل ہونا ہی بتایا گیا۔

ابتدائی رپورٹ کے مطابق بریک مچھ سے نکلتے ہی فیل ہو گئے تھے، آب گم اسٹیشن پر ٹرین کی رفتارکم نہ ہوسکی تھی۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ٹرین نے 3 موڑ تیزی سے کاٹے ، چوتھے موڑ پر ٹرین الٹ گئی۔

وزیراعظم کا اظہارِ افسوس

وزیر اعظم نواز شریف نے ٹرین حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے غمزدہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم کی جانب سے زخمیوں کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی گئی۔

نواز شریف نے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کو ہدایت جاری کی کہ جعفر ایکسپریس حادثے کی وجوہات معلوم کی جائیں۔

مزید پڑھیں : مستونگ: ریلوے ٹریک پر دھماکا، 3افراد ہلاک

یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں بھی ضلع مستونگ میں جعفر ایکسپریس دہشت گردی کا شکار ہوئی تھی جب دشت کے مقام پر ٹریک پر ہونے والے دھماکے میں 3 مسافر ہلاک اور 11 زخمی ہو گئے تھے۔

اس دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تنطیم یونائیٹڈ بلوچ آرمی (یو ایل اے) نے قبول کی تھی۔

تبصرے (1) بند ہیں

حسن امتیاز Nov 17, 2015 05:54pm
مجھے تو اس میں دہشت گردی کی بو آرہی ہے ۔ ویسے میں نے کبھی ریلوے انجن چلایا تو نہیں۔ لیکن اگر گاڑی کی بریک فیل ہوگی تھی ۔ تو کیا انجن کو بند نہیں کیا جاسکتا تھا۔ اگر انجن کو بند کردیا جائے تو گاڑی کچھ فاصلہ طے کر کے خود ہی روک جائے گی ۔ انجن اور بوگیاں پٹڑی سے اتر جانا سے ایک درجن سے زائد افراد کا ہلاک ہونا سمجھ سے باہر ہے ۔