مسلمان خاندان کو ڈزنی لینڈ جانے سے روک دیا گیا

شائع December 23, 2015
۔ — فائل فوٹو
۔ — فائل فوٹو

لندن: ڈزنی لینڈ دیکھنے کے خواہش مند ایک برطانوی مسلمان خاندان کو امریکا پرواز کرنے سے روک دیا گیا۔

امیگریشن حکام نے گزشتہ ہفتے منگل کو لاس اینجلس جانے کیلئے لندن کے گیٹ وک ایئرپورٹ پر موجود ایک مسلمان خاندان کے 11 افراد کو جہاز پر سوار ہونے سے روکا تھا۔

اپنے بھائی اور نو بچوں کے ہمراہ روکے جانے والے محمد طارق محمود نے بتایا کہ حکام نے انہیں امریکا جانے سے روکنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔

طارق محمود نے روزنامہ گارجین کو بتایا شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ امریکی حکام ’ہر مسلمان کو خطرہ تصور کرتے ہیں‘۔

بی بی سی سے گفتگو میں طارق نے بتایا ’چونکہ میری داڑھی ہے اور میں کبھی کبھار اسلامی لباس پہنتا ہوں، لہذا اکثر مجھے روک کر سوالات کیے جاتے ہیں‘۔

متاثرہ خاندان اب تک ٹکٹوں کی مد میں خرچ ہونے والے 13400 امریکی ڈالرز بھی واپس حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔

لندن کی مقامی قانون ساز اور مرکزی اپوزیشن لیبر پارٹی کی سٹیلا کریسی نے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کی ہے۔

وزیر اعظم ہاؤس نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کیمرون سٹیلا کی درخواست کا جواب دیں گے۔

لندن میں امریکی سفارت خانے اور برطانوی وزارت خارجہ نے متعدد درخواستوں کے باوجود واقعہ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.

تبصرے (1) بند ہیں

حافظ Dec 23, 2015 08:52pm
اسلامی لباس کونسا ہوتاہے؟

کارٹون

کارٹون : 18 جون 2025
کارٹون : 17 جون 2025