'شدید گرمی کی وارننگ 3 روز قبل جاری ہوگی'

شائع April 14, 2016

اسلام آباد: محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) نے رواں سال موسم گرما میں ملک کے شہری علاقوں میں گرمی کی شدت میں اضافے کے حوالے سے ہونے والی قیاس آرائیوں سے قبل لائحہ عمل تیار کرلیا۔

پی ایم ڈی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر غلام رسول نے ڈان ڈاٹ کام سے بات چیت کرتے ہوئے کہ رواں سال موسم گرما میں قیمتی جانوں کے ضیاع سے بچنے کے لیے متوقع شدید گرمی اور پاور بریک ڈاؤن کو روکنے کے لیے کے الیکٹرک (کے ای) سے معاہدہ طے پاگیا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ سال موسم گرما کے آغاز میں شدید گرمی کے باعث صوبہ سندھ میں 1300 افراد ہلاک ہوگئے تھے، جن میں سے بیشتر کا تعلق کراچی سے تھا۔

مزید پڑھیں: ہیٹ اسٹروک سے بچاﺅ کی تدابیر

بحران میں اس وقت مزید اضافہ ہوگیا تھا جب گذشتہ سال جولائی میں شہر میں 4 مرتبہ بجلی کا مکمل بلیک آؤٹ ہوا۔

محکمہ موسمیات کے حکام کا کہنا تھا کہ معاہدے کے مطابق متوقع شدید گرمی کے پیش گوئی سے تین روز قبل پی ایم ڈی کا محکمہ کے الیکٹرک کو نوٹس جاری کردے گا اور اس میں متاثرہ علاقوں کی نشاندہی بھی کردی جائے گی، اس حوالے سے عوام کو بھی مطلع کیا جائے گا تاکہ وہ اس کے مطابق بچاؤ کے اقدامات کرسکیں۔

پی ایم ڈی کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا تھا کہ مذکورہ پیش گوئی کی وجہ سے کے الیکٹرک اس بات کو یقینی بنائے گی کہ 'شدید موسمی حالات میں متاثرہ علاقوں میں لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے'۔

یہ بھی پڑھیں: ہیٹ اسٹروک: ہلاکتوں کی تعداد 1242 ہوگئی

انھوں ںے کہا کہ شدید گرمی کی لہر سے متعلق 3 روز قبل ہی پیش گوئی کی جاسکتی ہے۔

ڈان ڈاٹ کام کی جانب سے رابطے کے باوجود کے الیکٹرک نے مذکورہ معاہدے کے حوالے سے تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں۔

یاد رہے کہ گذشتہ سال کراچی میں آنے والے بجلی کے بحران کے دوران سیکٹروں افراد کی ہلاکت پر گذشتہ ماہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک پر ایک کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔

سندھ حکومت کے ساتھ قریبی تعاون

ڈاکٹر غلام رسول کا کہنا تھا کہ کراچی میں رواں ہفتے اور اپریل کے دوران موسم کا درجہ حرارت 34 سے 36 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے، یہ تشویش کا سبب نہیں کیونکہ سمندری ہوائیں، جو درجہ حرارت میں تبدیلی کی بڑی وجہ ہیں، ان کا رخ زمین کی جانب ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ پی ایم ڈی ایسا ہی ایک معاہدہ کراچی واٹر اینڈ سیورج بورڈ سے بھی کرنے جارہا ہے تاکہ شدید گرمی کی لہر کے دوران پانی کی بلا تعطل سپلائی جاری رہ سکے۔

محکمہ موسمیات کے عہدیدار نے بتایا کہ وہ شدید موسمی تبدیلی کے دوران ضروری اقدامات کے حوالے سے حکومت سندھ کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں۔

مزید پڑھیں: گرمی سے اموات: کے-الیکٹرک اور حکومت کو نوٹسز

گذشتہ سال کے دوران آنے والے شدید گرمی کے بحران کے حوالے سے ماہرین کا کہنا تھا کہ شہر میں گرین بیلٹ اور پارکوں کی کمی کے باعث موسم کی شدت میں اضافہ ہوا۔

موسمی تبدیلیوں کے سنیئر ماہر ڈاکٹر قمر الزمان چوہدری نے گذشتہ سال بتایا تھا کہ ہماری حکومت کو دیگر ممالک سے سبق سیکھنا چاہیے، جو اسی قسم کی صورت حال کا شکار ہوچکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اس حوالے سے ایک بہترین مثال ہندوستان کا شہر احمد آباد ہے جہاں غریب افراد کو گرمی کی شدت سے تحفظ دینے کیلئے اختیار کیے گئے منصوبوں کو ملک کے دیگر حصوں میں رائج نہیں کیا گیا'۔

احمد آباد کی انتظامیہ نے 2010 کے بحران کے بعد اس علاقے میں شدید گرمی سے قبل خبردار کرنے کا طریقہ کار قائم کیا اور اس کے ساتھ ساتھ مندروں، شاپنگ مراکز ، عوامی مقامات اور خالی جگہوں میں پانی اسٹیشنوں کے قیام اور کولنگ کا انتظام کیا گیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 28 جون 2025
کارٹون : 27 جون 2025