سانحہ کوئٹہ کے بعد بولان میڈیکل کمپلیکس دوبارہ کھل گیا

کوئٹہ: بلوچستان کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال بولان میڈیکل کمپلیکس کو 15 جون کو ہونے والے بم دھماکوں اور فائرنگ کے واقعات کے بعد دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔
پندرہ جون کو سردار بہادر خان یونیورسٹی میں بس کے اندر نصب دھماکے سے خواتین طالبعلم ہلاک ہو گئی تھیں اور اس کے بعد جیسے ہی دھماکے میں زخمی طالبہ کو بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا تو اسی وقت ایک خود کش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا اور مسلح دہشت گردوں نے کمپلیکس پر قبضہ کر لیا تھا۔
بھاری ہتھیاروں سے مسلح افراد نے بولان میڈیکل اسپتال پر قبضہ کر کے اسپتال کے عملے اور صحافیوں سمیت متعدد افراد کو یرغمال بنا لیا تھا جبکہ اسپتال میں ڈاکٹر اور مریض محصور ہو گئے تھے۔
اس دوران سیکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان پانچ گھنٹے تک فائرنگ کا بھی تبادلہ ہوا تھا جس سے ڈپٹی کمشنر اور سیکیورٹی فورسز کے متعدد اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔
سیکیورٹی فورسز نے محصور لوگوں کو چھڑانے کے بعد سول اسپتال اور کوئٹہ کے فوجی اسپتال میں منتقل کر دیا تھا۔
اسپتال کھلنے کے بعد ایک مریض کے تیماردار نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ اسپتال میں زیادہ تر سینئر ڈاکٹر موجود نہیں ہیں۔
کمپلیکس کھلنے کے بعد مریضوں کی بڑی تعداد اسپتال پہنچ گئی جبکہ حکومت نے کسی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے پولیس اور پیرا ملٹری دستے بھی تعینات کر دیے ہیں۔











لائیو ٹی وی