سرخ گوشت گردے فیل ہونے کا خطرہ بڑھائے

17 جولائ 2016
یہ انتباہ سنگاپور میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ انتباہ سنگاپور میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو

سرخ گوشت کا بہت زیادہ استعمال گردے فیل ہونے کا خطرہ بہت زیادہ بڑھا دیتا ہے۔

یہ انتباہ سنگاپور میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

نیشنل یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق گائے یا کسی بھی قسم کے سرخ گوشت کا بہت زیادہ استعمال گردوں کے فیل ہونے کا خطرہ 40 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔

تحقیق کے دوران 62 ہزار سے زائد افراد کا ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا جو سرخ گوشت ، مرغی، مچھلی، انڈے اور دودھ وغیرہ کا استعمال کرتے تھے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ سرخ گوشت کے زیادہ استعمال اور گردوں کے مہلک امراض کے درمیان مضبوط تعلق موجود ہے۔

اس کے مقابلے میں مرغی، مچھلی انڈے یا دودھ سے بنی مصنوعات کے استعمال سے گردوں کے امراض کا تعلق دریافت نہیں کیا جاسکا۔

محققین نے مشورہ دیا ہے کہ سرخ گوشت کا استعمال مکمل طور پر ترک کرنا نہیں چاہئے کیونکہ یہ پروٹین کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے تاہم اسے کم ضرور کردینا چاہئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہفتے میں ایک یا دو بار اس گوشت کا استعمال گردوں کے فیل ہونے کا خطرہ 62 فیصد تک کم کردیتا ہے۔

تحقیق کا کہنا تھا کہ جوانی سے ہی لوگوں کو اپنی غذائی عادات کو بہتر بنانا چاہئے تاکہ درمیانی عمر یا بڑھاپے میں گردے کے امراض سے بچ سکیں، اور گوشت زیادہ پسند ہونے کی صورت میں مرغی یا مچھلی کو سرخ گوشت پر ترجیح دیں۔

یہ تحقیق طبی جریدے جرنل آف دی امریکن سوسائٹی آف نیفرولوجی میں شائع ہوئی۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

تبصرے (0) بند ہیں