چترال: وزیراعظم نواز شریف صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع چترال میں تعمیر ہونے والی لواری ٹنل کی پیش رفت کا جائزہ لینے پہنچے جہاں انھوں نے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کرنے کے ساتھ ساتھ سیاسی مخالفین کو بھی ایک مرتبہ پھر آڑے ہاتھوں لیا۔

چترال میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ چترال کسی بھی طرح لاہور اور کراچی سے کم نہیں، یہ بھی دوسرے شہروں کی طرح اتنی ہی عزت اور اہمیت کا مالک ہے۔

لواری ٹنل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جون 2017 تک یہ منصوبہ مکمل ہوجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ منصوبہ ہے جو پچھلے 55 سال سے بن رہا ہے اور لوگ لواری ٹنل کے نام پر چترال کے لوگوں سے ووٹ مانگتے ہیں۔

'ہم مخالفانہ بیانات کا نوٹس نہیں لیتے'

سیاسی مخالفین خصوصاً پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 'ہمارے دلوں میں کوئی بغض نہیں، اگر بغض ہوتا تو شاید خیبر پختونخوا میں بھی ہم اپنی حکومت بناتے، لیکن ہم نے سب کے مینڈیٹ کا احترام کیا'۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ مخالفانہ بیانات کا نوٹس نہیں لیتے، بلکہ عوام نوٹس لیتے ہیں اور کل کراچی کے عوام نے احتجاج کی سیاست مسترد کر دی۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کراچی میں ایک جلسے سے خطاب کے دوران 24 ستمبر کو رائے ونڈ مارچ کا اعلان کیا اور ساتھ ہی کہا تھا کہ پوری قوم کو مل کر وزیراعظم نواز شریف سے کرپشن پر جواب لینا ہوگا۔

مزید پڑھیں:عمران خان کا 24 ستمبر کو رائے ونڈ مارچ کا اعلان

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا، 'میں ان کے لیے ہدایت کی دعا کرسکتا ہوں اور میں چاہتا ہوں کہ انھیں پاکستان کی تعمیر و ترقی کی ہدایت ملے'۔

'نواز شریف کوئی ایسا اعلان نہیں کرتا جس پر عمل نہ کرے'

تقریر کے دوران وزیراعظم نواز شریف نے بتایا کہ لواری ٹنل پر 27 ارب روپے خرچ ہورہے ہیں، ہم نے اقتدار میں آتے ہی اس منصوبے کے لیے 8 ارب روپے دیئے، جبکہ پچھلے 3 سال میں اس پر 10 ارب خرچ کیے گئے اور مزید 8 ارب روپے اگلے سال تک دیئے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کی بنیاد 1955 میں رکھی گئی تھی، چترال کے عوام کے ساتھ اتنے سالوں تک ظلم کیا گیا لیکن آج اس کا ازالہ ہورہا ہے۔

واضح رہے کہ لواری ٹنل کی تعمیر کا مقصد ہر قسم کے موسم میں علاقے کا رابطہ ملک کے دوسرے حصوں سے قائم رکھنا ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے چترال میں یونیورسٹی کے قیام، 250 بستروں پر مشتمل ہسپتال اور سڑکوں اور بجلی کے منصوبوں کا بھی اعلان کیا، جبکہ کچھ منصوبوں کا افتتاح کیا گیا۔

انھوں نے چترال کی ضلعی حکومت کے لیے بھی 20 کروڑ روپے کی گرانٹ کا اعلان کیا، جس سے گلی محلوں کی بہتری کے لیے کام کیا جائے گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اعلان کیے گئے منصوبوں میں سے اکثر 2018 تک مکمل ہوجائیں گے اور جو رہ جائیں گے وہ ہم 2018 کے بعد مکمل کریں گے کیونکہ ہم عوام کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا، 'نواز شریف کوئی ایسا اعلان نہیں کرتا جس پر عمل نہ کرے'۔

اس موقع پر خیبرپختونخوا کے سابق گورنر سردار مہتاب احمد خان، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی مواصلات کی وزیر مملکت انوشہ رحمان بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں