افغان 'مونالیزا' کوشناختی کارڈ جاری کرنیوالے افسران کےخلاف مقدمہ

اپ ڈیٹ 21 اکتوبر 2016
عالمی شہرت یافتہ افغان خاتون شربت گل عرف شربت بی بی—۔فوٹو/ سراج الدین
عالمی شہرت یافتہ افغان خاتون شربت گل عرف شربت بی بی—۔فوٹو/ سراج الدین

پشاور: فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے عالمی شہرت یافتہ افغان خاتون شربت گل کو غیرقانونی طور پر پاکستانی شناختی کارڈ جاری کرنے کے الزام میں نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے 3 ڈپٹی ڈائریکٹرز کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

ایف آئی آر کا عکس—۔فوٹو/ علی اکبر
ایف آئی آر کا عکس—۔فوٹو/ علی اکبر

ڈان نیوز کو موصول ایف آئی آر کی کاپی کے مطابق مقدمے میں ڈپٹی ڈائریکٹرز پلوشہ آفریدی، محسن احسان اور عماد کو نامزد کیا گیا ہے۔

مقدمے میں جعل سازی اور دھوکہ دہی کے ذریعے افغان خاتون شربت گل کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری کرنے کے الزامات کے تحت پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 409، 419، 420، 468، 471 اور 109 شامل کی گئیں۔

ایف آئی اے ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ تینوں افسران روپوش ہیں لیکن ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں اور جلد ہی انھیں گرفتار کرلیا جائے گا۔

یاد رہے کہ گذشتہ برس فروری میں اس بات کا انکشاف ہوا تھا کہ نادرا نے افغان خاتون شربت گل عرف شربت بی بی سمیت تین افغان مہاجرین کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری کردیئے۔

مزید پڑھیں:مشہور افغان خاتون کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری ہونے کا انکشاف

نادرا کے حیات آباد آفس کے ذرائع نے ڈان نیوز کو بتایا تھا کہ اعلیٰ افسران نے قواعد و قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے افغان شہری رحمت گل کی 46 سالہ بیوی شربت بی بی اور ان کے دو بیٹوں رؤف خان اور ولی خان کے لیے گزشتہ سال ایک ہی دن شناختی کارڈ جاری کیا۔

شربت گل—۔
شربت گل—۔

افغان شہریوں کو شناختی کارڈ جاری کرنے کے معاملے پر انکوائری کا حکم دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ افغان مہاجرین پاکستان میں پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) حاصل کرسکتے ہیں تاہم انھیں شناختی کارڈ جاری کرنا غیر قانونی ہے۔

شربت بی بی 1984 میں افغان جنگ کے دوران اپنے اہل خانہ کے ہمراہ پاکستان منتقل ہوئی تھیں اور انھوں نے ناصر باغ مہاجر کیمپ میں رہائش اختیار کی تھی۔

اپنی سبز آنکھوں کی وجہ سے شربت بی بی پہلی مرتبہ اس وقت مشہور ہوئیں جب 2002 میں نیشنل جیو گرافک چینل نے ان پر دستاویزی فلم بنائی جس کے بعد وہ افغان جنگ کی 'مونالیزا' کے نام سے مشہور ہو ئیں۔

تبصرے (0) بند ہیں