کراچی: گارڈ کی فائرنگ، افغان قونصل خانے کا عہدیدار ہلاک

اپ ڈیٹ 06 فروری 2017
فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز جائے وقوع پر پہنچی—۔ڈان نیوز
فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز جائے وقوع پر پہنچی—۔ڈان نیوز

کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع افغان قونصل خانے میں گارڈ کی فائرنگ سے قونصل خانے کا ایک عہدیدار جاں بحق ہوگیا۔

پولیس اور رینجرز جائے وقوع پر پہنچی—۔ڈان نیوز
پولیس اور رینجرز جائے وقوع پر پہنچی—۔ڈان نیوز

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ساؤتھ آزاد خان کے مطابق قونصل خانے کے ایک گارڈ راحت اللہ نے لابی میں تلخ کلامی کے بعد تھرڈ سیکریٹری محمد ذکی عبدو پر فائرنگ کردی۔

ڈی آئی جی نے مزید بتایا کہ گارڈ راحت اللہ کو حراست میں لے لیا گیا، جو افغان شہری ہے، جبکہ قونصل خانے کو کلیئر قرار دے دیا گیا۔

انھوں نے اس واقعے میں دہشت گردی کے کسی عنصر کو مسترد کردیا۔

علاقے کا نقشہ—
علاقے کا نقشہ—

ڈی آئی جی کا مزید کہنا تھا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے شواہد اکٹھے کیے جارہے ہیں اور واقعے کی تمام پہلوؤں سے تفتیش کی جائے گی۔

اس سے قبل فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز جائے وقوع پر پہنچی اور کلفٹن میں واقع افغان قونصل خانے کو گھیرے میں لے کر داخلی و خارجی راستوں کو بند کردیا گیا۔

افغان قونصل خانہ حساس ترین علاقے ریڈ زون میں واقع ہے، جہاں عموماً سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات ہوتے ہیں۔

افغان خبر رساں ادارے خامہ پریس کے مطابق پاکستان میں تعینات افغان سفیر حضرت عمر زاخیل وال نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 'کراچی میں واقع افغان قونصلیٹ کے اندر افغان گارڈ نے فائرنگ کی'۔

پاکستان اور افغانستان مشترکہ تحقیقات کریں گے

افغان میڈیا کے مطابق پاکستان اور افغان حکام مشترکہ طور پر اس واقعے کی تحقیقات کریں گے۔

افغان وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان میں افغان سفارتخانے کے عہدے داروں اور پاکستانی حکام پر مشتمل تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جو واقعے کی تفتیش کرے گی۔

بیان میں کہا گیا کہ افغان سفارتکار کے قتل کی مشترکہ تحقیقات کے لیے وفد کو کراچی بھیجا جائے گا۔


تبصرے (0) بند ہیں