گجرات: صوبہ پنجاب کے شہر گجرات میں پسند کی شادی کی خواہش رکھنے پر ایک لڑکی کو اس کے نانا، 3 بھائیوں اور والدہ نے 'غیرت کے نام' پر مبینہ طور پر زندہ جلاکر قتل کردیا۔

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ صدر پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع گاؤں سوک کلاں میں پیش آیا، پولیس نے واقعے میں ملوث تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

پولیس کے مطابق ماریہ بی بی بنت عاطف کو اس کے نانا سراج دین نے اس کی والدہ اور 3 بھائیوں ارار، عبدالرحمٰن اور بلال کی مدد سے اپنے گھر میں زندہ جلایا۔

لڑکی کو تشویش ناک حالت میں کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) کھاریاں کے برن یونٹ منتقل کیا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔

پولیس کے مطابق مقتول لڑکی کے والد بیرون ملک مقیم ہیں۔

مزید پڑھیں: مانسہرہ میں خاتون کو زندہ جلا دیا گیا

ابتدائی تفتیش کے مطابق زندہ جلائی گئی ماریہ اپنی پسند سے شادی کرنا چاہتی تھی لیکن اس کے خاندان والے اس کے خلاف تھے، واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

گذشتہ برس بھی ملک کے مختلف علاقوں میں خواتین کو زندہ جلانے کے متعدد واقعات پیش آئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:پسند کی شادی: ماں نے بیٹی کو زندہ جلاکر قتل کردیا

گذشتہ برس 8 جون 2016 کو لاہور کے علاقے فیکٹری ایریا کی حدود میں مست اقبال روڈ کی رہائشی زینت رفیق کو پسند کی شادی پر ان کی والدہ، بھائی اور بہنوئی نے زندہ جلا کر قتل کردیا تھا۔

31 مئی 2016 کو صوبہ پنجاب کے بالائی علاقے مری میں 5 ملزمان نے رشتے سے انکار کرنے پر ماریہ بی بی نامی اسکول ٹیچر کو مبینہ تشدد کے بعد آگ لگا کر کھائی میں پھینک دیا تھا، جنھیں بعد ازاں پمز ہسپتال کے برن سینٹر منتقل کیا گیا تھا۔

یہاں پڑھیں:مری میں زندہ جلائی گئی اسکول ٹیچر دم توڑ گئیں

ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ ماریہ کا جسم 85 فیصد تک جھلس چکا تھا، جو یکم جون کو زخموں کی تاب نہ لاکر ہلاک ہوگئیں۔

اس سے قبل گذشتہ برس اپریل میں بھی صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع ہزارہ کے شہر ایبٹ آباد میں اسی قسم کا ایک دلخراش واقعہ رونما ہوا تھا، جہاں ایک نام نہاد جرگے کے اراکین، ایک 16 سالہ لڑکی عنبرین کو ایبٹ آباد میں ایک خالی مکان میں لے گئے اور نشہ آور ادویات کے ذریعے بے ہوش کرنے کے بعد اس کا گلا گھونٹ کر قتل کردیا۔

مزید پڑھیں: جرگے کا فیصلہ:16سالہ لڑکی قتل کے بعد جلادی گئی

بعدازاں عنبرین کی لاش کو سڑک کنارے کھڑی گاڑی کی پچھلی سیٹ پر ڈال کر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں