حکومت کو 60 روز کی مہلت ملی ہے: تحریک انصاف

اپ ڈیٹ 20 اپريل 2017
فیصلے کے بعد وزیراعظم نواز شریف، شہباز شریف اور مریم کے چہروں پر مسکراہٹ — فوٹو بشکریہ مریم نواز ٹوئیٹر
فیصلے کے بعد وزیراعظم نواز شریف، شہباز شریف اور مریم کے چہروں پر مسکراہٹ — فوٹو بشکریہ مریم نواز ٹوئیٹر

پاناما کیس کا فیصلہ آنے کے بعد ن لیگ نے خوشی کا اظہار کیا جبکہ پاکستان تحریک انصاف نے قدرے خاموشی کا مظاہرہ کیا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر نواز شریف کی صاحبزادی نے اپنے والد اور چچا شہباز شریف کے ساتھ مسکراتی ہوئی تصویر پوسٹ کی جبکہ پی ٹی آئی نے فیصلے کو اپنے حق میں قرار دیا۔

سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا کہ عدالت نے حکومت کے ثبوت کو ناکافی قرار دے کر ایک کمیشن بنانے کا حکم دیا ہے اور سات دن کے اندر اس کی تحقیقات شروع ہوں گی.

ان کا کہنا تھا کہ 'ملک کا وزیراعظم جوائنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوں گے، جسٹس کھوسہ اور جسٹس گلزار نے کہا کہ وزیراعظم کو گھر بھیج دیا جانا چاہیے جبکہ تین ججوں نے کہا کہ 60 دن انتظار کریں اور تفتیش کریں'۔

ان کا کہنا تھا کہ جو نعرے لگارہے ہیں ان کو نہیں پتا ان کے ساتھ کیا ہوا ہے یہ اپنی شکست چھپانے کے لیے باتیں کررہے ہیں۔

پی ٹی آئی کے رہنما عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے کہا کہ وزیراعظم اور ان کے بیٹے جھوٹ بولنے کے مرتکب ہوئے ہیں اور پاکستان کا پیسہ چوری کرنے کے مرتکب ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انھیں صرف 67 روز کی مہلت ملی ہے اور اس کے بعد اسی کورٹ میں گھسیٹ کر لائے تھے اور ساتھ والی بلڈنگ سے گھسیٹ کر نکال لیں گے۔

پی ٹی آئی کے رہنما فیض الحسن چوہان نے ڈان نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر ججوں نے یہ فیصلہ دینا تھا تو قوم کا وقت کیوں ضائع کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ میری ذاتی رائے ہے اس کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے تاہم سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ کمیشن نہیں بنے گا اور ہم اس کیس کی تحقیقات کریں گے۔

نواز شریف کا ساتھ نہیں دوں گا: زرداری

پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز (پی پی پی پی) کے صدر اور سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے ہمارے ساتھ بددیانتی کی ہے اس لیے وہ اب ان کا ساتھ نہیں دیں گے۔

سابق صدر آصف علی زرداری نے نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے ایک پروگرام میں میزبان کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ 'نواز شریف کا کبھی ساتھ نہیں دوں گا کیونکہ جمہوریت کے لیے ہمارے اور دوست کافی ہیں'۔

ایک سوال پر کہ اگر نواز شریف کی جانب سے رابطے کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ میں کسی کا فون نہیں اٹھاتا اور آئندہ کبھی رابطے کی کوشش کی تو بھی فون نہیں اٹھاؤں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'چونکہ نواز شریف نے ہمارے اعتماد کو اتنا نقصان پہنچایا ہے کہ اگر میں ان کی بات کرتا ہوں تو ہمارے کارکن مجھ سے لڑنے آتے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: پاناما کیس فیصلہ: مسلم لیگ بے چینی کا شکار

پی پی پی پی کے صدر نے کہا کہ 'ہر سیاسی فورس کے لیے میرے دروازے ہمیشہ کھلے ہوتےہیں اور عمران سے بات ہوسکتی ہے اس کے لیے ایجنڈا پاکستان، پاکستان اور پاکستان ہوگا'۔

آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ' حکمران جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور وہ شہنشاہ بن کر پارلیمنٹ چلا رہے ہیں اورحکومت کے خاتمے تک پورے پاکستان میں تحریک چلائیں گے'۔

پاناما کیس کے فیصلے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاناما کے فیصلے پر احتجاج جمہوریت کے لیے اچھا نہیں ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ اگر فیصلہ نواز شریف کے خلاف آتا ہے تو ان کے پاس بہت سے لوگ ہیں وہ کسی اور کو وزیراعظم بنا دیں۔

سابق صدر نے کہا کہ ہمیں پاناما کیس کے فیصلے کا شدت سے انتظار ہے۔

خیال رہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے گزشتہ روز شیخوپورہ میں بھکی پاورپلانٹ کے افتتاح کے موقع پر اپوزیشن جماعتوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

احتساب ہو سب کا ہو: سراج الحق

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ سب کے ساتھ انصاف ہو اور سب کا احتساب ہو۔

امیر جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس کے فیصلے کے حوالے سے کہنا تھا کہ 'اس فیصلے کے آنے کے بعد سیاست میں بھی گرمی ضرورآئے گی لیکن میں چاہتا ہوں کہ انصاف ہو عدل ہو یہ اس صورت میں ممکن ہے کہ احتساب ہو سب کا ہو'۔

خیال رہے کہ سراج الحق پاناما کیس میں عمران خان اور شیخ رشید کےساتھ تیسرے فریق ہیں۔

کرپٹ نظام کے خلاف ہماری تحریک جاری ہے: شاہ محمود قریشی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 'ہمارے وکلا نے بڑی مہارت سے عدالت کےسامنے ہمارا موقف پیش کیا ہے، ہم نے عوامی کچہریوں میں اور ہمارے وکلا نے عدالت عظمیٰ کے سامنے ہمارا موقف پیش کردیا ہے اب فیصلے کی گھڑی ہے اور ہم پرامید ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کسی کی ذات کے خلاف نہیں ہیں بلکہ کرپٹ نظام کے خلاف ہماری جدوجہد جاری تھی، جاری ہے اور جاری رہے گی'۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے فیصلے سے قبل سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرنے سے گریز کیا اور بس اتنا ہی کہا کہ 'انشاء اللہ سب بہتر ہوگا'۔

جیت ہماری ہوگی: شیخ رشید احمد

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ انشاء اللہ جیتیں گے اور ہم جیت چکے ہیں اور اگر ہماری بات نہیں بھی سنی گئی تو قبر کی دیواروں تک چوروں کا پیچھا کریں گے۔

شیخ رشید نے کہا کہ عوام مایوس نہ ہوں، کرپشن کا تابوت ہر صورت نکلے گا۔

تبصرے (2) بند ہیں

saleemullah koluch Apr 20, 2017 03:55pm
ہہہ
saleemullah koluch Apr 20, 2017 05:11pm
وزیراعظم کو مستعفی ھونا چاۓ یہی سبکا مطالبہ ھے پاکستانی قوم کی