پیرس: فرانس کے جنوب مشرقی شہر آوینیو میں ایک مسجد پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک لڑکی سمیت 8 افراد معمولی زخمی ہوگئے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق پروسیکیوٹر آفس نے واقعے میں دہشت گردی کا عنصر شامل کیے جانے کو مسترد کیا ہے۔

پروسیکیورٹر آفس کا کہنا تھا کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی وقت کے مطابق 10 بجکر 30 منٹ پر ایک گاڑی میں سوار دو افراد نے مسجد کے قریب فائرنگ کی، ان کے پاس شاٹ گن بھی موجود تھی۔

مزید پڑھیں: پیرس: مسلمانوں پر گاڑی چڑھانے کی کوشش ناکام، ملزم گرفتار

بیان میں کہا گیا کہ زخمی ہونے والے افراد کی جان کو کوئی خطرہ لاحق نہیں۔

پروسیکیورٹر آفس نے مزید کہا کہ ’ہمیں اب تک حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق واقعے میں مسجد کو نشانہ نہیں بنایا گیا تھا، سڑک پر ہونے والے اس واقعے میں مذہب کا کوئی عنصر شامل نہیں‘۔

ادھر عینی شاہدین کے مطابق کار میں چار افراد سوار تھے اور سب نے نقاب پہن رکھے تھے۔

واقعے کی تحقیقات کرمنل انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ کے حوالے کردی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ: خاتون نے عید کے اجتماع پر گاڑی چڑھادی

خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے ایک شخص نے پیرس کے مضافاتی علاقے میں ایک گاڑی مسجد سے ٹکرانے کی کوشش کی تھی تاہم اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا جبکہ پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کرلیا تھا۔

مذکورہ واقعے کے بعد فرانس میں مسلمان رہنماؤں نے پیرس واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ سے مسلم عبادت گاہوں کی سیکیورٹی میں مزید اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں