پشاور: وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقے فاٹا کی کرم ایجنسی میں ہونے والے باردوی سرنگ کے دھماکے میں 2 ایف سی اہلکار شہید جبکہ 2 زخمی ہوگئے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دھماکا لوئر کرم کے علاقے لکہ تیگہ میں ہوا، جس کی زد میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی آئی۔

واقعے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے قبول کرلی گئی۔

مزید پڑھیں:کرم ایجنسی میں بارودی سرنگ کا دھماکا، 14 جاں بحق

کرم ایجنسی وفاق کے زیر انتظام ایجنسیوں میں سے ایک ہے، شمالی وزیرستان ایجنسی میں آپریشن ضرب عضب اور خیبرایجنسی میں آپریشن خیبر (ون اور ٹو) کے بعد عسکریت پسند ردعمل کے طور پر دوسرے علاقوں میں حملوں کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس سے قبل رواں برس یکم مئی کو بھی کرم ایجنسی میں ایک مسافر بس بارودی سرنگ سے ٹکرانے کے نتیجے میں 4 بچوں اور 5 خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق جبکہ مردم شماری ٹیم کے 2 ارکان سمیت 8 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:کرم ایجنسی میں دھماکا، 4 اہلکار ہلاک

رواں برس 31 مارچ کو بھی کرم ایجنسی کے ہیڈ کوارٹر پاراچنار میں دھماکے کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک جبکہ 57 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے، جس کی ذمہ داری کالعدم تنظیم جماعت الاحرار نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

رواں برس جنوری میں بھی پارا چنار میں ریموٹ کنٹرول دھماکا ہوا تھا، جس کے نتیجے میں 25 افراد جاں بحق جبکہ 40 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں