حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) نے پاناما کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ کو ردی قرار دے کر مسترد کردیا۔

اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال نے کہا کہ ’رپورٹ اور اس کے مندرجات نہ ہمارے لیے نئے ہیں نہ کسی اور کے لیے، جے آئی ٹی کی رپورٹ عمران نامہ ہے، رپورٹ میں وہی الزامات لگائے گئے جو عمران خان ایک سال سے لگا رہے ہیں اور یہ ایک مخالف جماعت کے مؤقف کا مجموعہ ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ رپورٹ میں ٹھوس دلائل اور مستند مواد شامل نہیں، سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو صرف 13 سوالات کا مینڈیٹ دیا تھا، لیکن اس کی رپورٹ مخالفین کے الزامات کی ترجمانی کرتی ہے اور ہمارے تحفظات کو درست قرار دیتی ہے۔‘

احسن اقبال نے جے آئی ٹی کی رپورٹ کو دھرنا نمبر 3 قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ اس کے پیچھے سیاسی ایجنڈا ہے جس کے جھوٹ کو ہم سپریم کورٹ کے سامنے بے نقاب کریں گے، جبکہ رپورٹ میں جن چیزوں کا سہارا لیا گیا ان کا کوئی جواز نہیں۔‘

بیرسٹر ظفراللہ کا کہنا تھا کہ ’جے آئی ٹی رپورٹ دراصل پی ٹی آئی رپورٹ ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’جے آئی ٹی کے 4 ارکان کو قانونی معاملات کا کوئی تجربہ نہیں تھا، انہیں قانونی سفارشات مرتب کرنے کا بھی کوئی تجربہ نہیں تھا، جبکہ اس کے ارکان پیش ہونے والوں کو دھمکاتے تھے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’جے آئی ٹی رپورٹ کا خلاصہ طوطا مینا کی کہانی ہے اور ہم اپنے آئینی اعتراضات پیر کو سپریم کورٹ کے سامنے رکھیں گے۔‘

یہ بھی پڑھیں: جے آئی ٹی کی شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنس کی سفارش

’سپریم کورٹ میں قانونی جنگ خوب لڑیں گے‘

وزیر دفاع اور پانی و بجلی خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ’ہم سمجھتے تھے جے آئی ٹی میں پڑھے لکھے لوگ شامل ہوں گے اور اس کی رپورٹ خام خیالی کے بجائے ٹھوس دلائل پر مشتمل ہوگی، لیکن رپورٹ میں کوئی بھی بات مصدقہ نہیں، رپورٹ میں رحمٰن ملک کی باتوں پر بہت زیادہ انحصار کیا گیا ہے اور ’سورس‘ رپورٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوتی۔‘

انہوں نے کہا کہ ’وزیر اعظم کے صاحبزادے نے قانونی طریقے سے رقم بھیجی، حسین نواز کی سعودی عرب میں کمپنی سے یہاں پیسہ بھیجا گیا جو بینکنگ چینل کے ذریعے نواز شریف کے اکاؤنٹ میں آیا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ قانونی نہیں سیاسی جنگ ہے، ہمیں سپریم کورٹ پر پورا اعتماد ہے، سپریم کورٹ میں قانونی جنگ بھی خوب لڑیں گے اور امید ہے عدلیہ میں قانون کے مطابق برتاؤ کیا جائے گا۔‘

وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’جے آئی ٹی کی رپورٹ غیر متوقع نہیں، رپورٹ میں بہت سی باتیں ناقابل یقین اور مضحکہ خیز ہیں اور رپورٹ سے مشرف دور کے بے بنیاد الزامات کی یاد تازہ ہوگئی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’حسن نواز اور حسین نواز پاکستان میں نہیں رہتے، وہ اوور سیز پاکستانی ہیں اور اگر انہوں نے رقم اپنے والد کو بھیجی تو قانون کے تحت بھیجی۔‘

مزید پڑھیں: ہمارے خدشات درست ثابت ہوگئے:عمران خان

مریم نواز نے بھی رپورٹ مسترد کردی

وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے بھی پاناما لیکس کی جے آئی ٹی رپورٹ کو مسترد کردیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’سپریم کورٹ میں ہر تضاد کا صرف مقابلہ ہی نہیں بلکہ اس کا فیصلہ بھی کیا جائے گا، جبکہ مسلم لیگ (ن) نے عوامی پیسے کی ایک پائی کی بھی ہیر پھیر نہیں کی۔‘

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں