مظفرآباد میں کوئلے کی کان میں جاری کام کے دوران دھماکے کے باعث ایک حصہ بیٹھ گیا، جس کے نتیجے میں اس میں کام کرنے والے 5 مزدور جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے۔

متاثرہ کوئلے کی کان مظفر آباد کے مشرقی حصے سری دارا گاؤں میں قائم تھی۔

واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈپٹی کشمنر مظفر آباد مسعود الرحمٰن نے ڈان کو بتایا کہ گذشتہ شام کچھ مزدور کان میں 800 فٹ گہرائی میں کھدائی میں مصروف تھے کہ گیس کا دھماکا ہوا اور کان بیٹھ گئی۔

اس موقع پر کان کے داخلی حصے میں کام کرنے والے دو مزدور باہر نکلنے میں کامیاب ہوگئے جبکہ دیگر کان میں پھنس گئے تھے، ان کاکہنا تھا کہ باہر نکلنے میں کامیاب ہونے والے مزدوروں کو معمولی زخم آئے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: کوئلے کی کان میں زہریلی گیس سے 7 مزدور ہلاک

واقعے کے فوری بعد امدادی سرگرمیوں کا آغاز کیا گیا جس کی نگرانی ڈپٹی کمشنر، ایس ایس پی راجا اکمل، ایس ایچ او سٹی پولیس اسٹیشن راشد حبیب مسعودی نے کی۔

ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ کان حادثے میں امدادی کارروائیاں 7 گھنٹے تک جاری رہیں۔

ایس ایچ او کے مطابق جاں بحق ہونے والے مزدوروں کی شناخت نوشیروان، اس کے بھائی بخت منیر، اس کے علاوہ بہادر خان، گلزیب اور اسلم خان کے ناموں سے ہوئی۔

ایس ایچ او نے ڈان کو بتایا کہ ضروری کارروائی کے بعد لاشیں ان کے ورثا کے حوالے کردی جائیں گی۔

ڈپٹی کشمنر مظفر آباد مسعود الرحمٰن نے بتایا کہ زمین کی لیز حاصل کرنے والے شخص اور ٹھیکیدار کے خلاف آزاد پینل کوڈ کی دفعہ 322 اور 337 کے تحت مقدمہ قائم کردیا گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ انتظامیہ نے واقعے کے ذمہ دار 6 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اورکزئی ایجنسی : کوئلے کی کان میں 7مزدور ہلاک

انہوں نے مزید بتایا کہ جب تک حفاظتی اقدامات کو یقینی نہیں بنالیا جاتا کان پر کام بند رہے گا جبکہ اس حادثے کے بعد انتظامیہ کو علاقے کی تمام کانوں پر ’سیکیورٹی آڈٹ‘ کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

خیال رہے کہ کان کنی کے دوران ایسے حادثات ایک معمول کی بات ہے، جس میں غیر معمولی پتھر، گیس کی لیکیج یا دھماکوں کی وجہ سے کان بیٹھ جانے کے واقعات میں سیکڑوں کان کن ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں