پاکستانی اکیڈمی سلیکشن کمیٹی نے فلم ساون کو 90 ویں آسکر ایوارڈز کی غیر ملکی زبان کی کیٹیگری کے لیے پاکستان کی جانب سے نامزدگی کے لیے منتخب کرلیا ہے۔

ساون ایک ڈراما فلم ہے جو کہ ایک نو سالہ لڑکے کی حقیقی کہانی پر مبنی ہے جسے بلوچستان میں پولیو جیسے لاعلاج کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

مزید پڑھیں : فلم ریویو: ’ساون‘

پولیو کے شکار یہ بچہ گاﺅں میں اس وقت تنہا رہ جاتا ہے جب قحط سالی کے باعث وہاں کے تمام مکین حتیٰ کے اس کے والدین بھی نقل مکانی کرجاتے ہیں۔

قحط سالی کے شکار گاﺅں میں وہ معذور بچہ کس طرح زندہ رہنے کی کوشش کرتا ہے، فلم میں اسے بہت خوبصورت سے پیش کیا گیا ہے۔

اس فلم کی ہدایات فرحان عالم جبکہ اسے تحریر اور پروڈیوس مشہود قادری نے کیا ہے۔

فلم میں سلیم معراج، سید کرم حسین، عارف عارف بہالیم، نجیبہ فیض اور عمران اسلم نے مرکزی کردار ادا کیے۔

پروڈیوسر مشہود قادری کے مطابق ' ساون امید کا پیغام لے کر چلتی ہے، اس فلم کی کہانی بقاءکے سفر پر مبنی ہے، ذہن طاقت سے زیادہ طاقتور ہوتا ہے اور یہ ان کے لیے سبق ہے جو معذوری کو بوجھ سمجھتے ہیں، یہ بتاتی ہے کہ ایسے بچے کس طرح معاشرے کا قابل قدر اثاثہ ثابت ہوسکتے ہیں'

اب تک یہ فلم اٹلی کے سوشل ورلڈ فلم فیسٹیول، اسپین کے میڈرڈ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول سمیت تین عالمی فلم فیسٹیولز میں تین ایوارڈز اپنے نام کرچکی ہے۔

فلم کو آسکر کی نامزدگی کے لیے منتخب کرنے کے حوالے سے فلمساز عاصم رضا نے بتایا ' مجھے لگتا ہے کہ ہماری فلمیں موضوع اور فنکارانہ جذبات کے حوالے سے تو مضبوط ہوتی ہیں، تاہم مختلف ٹیکنیکل ڈیپارٹمنٹس میں ہم پیچھے رہ جاتے ہیں، اس حقیقت کے باوجود میرا ماننا ہے کہ ساون پاکستان کی جانب سے آسکر نامزدگی کے لیے بہترین آپشن ہے'۔

شرمین عبید چنائے کی سربراہی میں قائم پاکستانی اکیڈمی سلیکشن کمیٹی نے اتفاق رائے سے ساون کا انتخاب کیا۔

یہ بھی پڑھیں : آسکر میں نامزدگی کے لیے 'مور' کا انتخاب

واضح رہے کہ فلم ساون پاکستانی کی جانب سے آسکر کی غیر ملکی فلموں کی کیٹیگری کے لیے منتخب ہونے والی پانچویں فلم ہے۔

اس سے قبل ڈائریکٹر انجم شہزاد کی فلم ' ماہ میر' جامی کی ہدایات میں بنی فلم ’مور‘، مینو گور اور فرجاد نبی کی ’زندہ بھاگ‘ اور عافیہ نتھانیل کی ’دختر‘ کو بھی آسکر ایوارڈ کی اس کیٹیگری کے لیے پاکستان کی جانب سے نامزد کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں