لاہور کے حلقہ این اے 120 میں اتوار (17 ستمبر) کو پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پولنگ کیمپوں کے برابر جماعت الدعوۃ کے حمایت یافتہ امیدوار شیخ یعقوب کے پولنگ کیمپ نے ووٹروں کو حیران کردیا۔

موہنی روڈ کے رہائشی اظہر علی کا کہنا تھا کہ وہ گذشتہ دو دہائیوں سے ن لیگ کی انتخابی مہمات میں حصہ لیتے آئے ہیں اور اس دوران انہوں نے اپنے علاقے میں ن لیگ، جماعت اسلامی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے کیمپس دیکھے جبکہ حال ہی میں انہیں تحریک انصاف کے بھی پولنگ کیمپس نظر آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لاہور کے حلقہ این اے 120 کے ضمنی انتخاب کے روز جماعت الدعوۃ کے کارکنان کی اپنے پولنگ کیمپوں میں موجودگی نے نہ صرف انہیں بلکہ علاقے کے دیگر افراد کو بھی حیران کردیا۔

مزید پڑھیں: ملی مسلم لیگ کی رجسٹریشن: الیکشن کمیشن کا وزارت داخلہ سے رابطہ

اقوامِ متحدہ کی جانب سے کالعدم قرار دیے جانے والی تنظیم جماعت الدعوۃ نے حال ہی میں ’ملی مسلم لیگ‘ کے نام سے اپنی سیاسی جماعت کا آغاز کیا تھا جبکہ الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) نے رجسٹرڈ نہ ہونے کی وجہ سے اس جماعت کو انتخاب میں حصہ لینے سے روک دیا تھا، تاہم ان کے حمایت یافتہ امیدوار نے آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیا تھا۔

ڈان نے جب حلقہ این اے 120 کا دورہ کیا تو اسے جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی جیسی ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں کے پولنگ کیمپ ویران نظر آئے جبکہ جماعت الدعوۃ کے حمایت یافتہ امید وار کے پولنگ کمپوں میں گہماگہمی موجود تھی اور ایسا پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔

حلقہ این اے 120 میں جماعت الدعوۃ اور اس کا فلاحی ادارہ ’فلاح انسانیت فاؤنڈیشن‘ انتخاب کے روز اپنے کیمپوں پر زیادہ پرجوش نظر آیا، جبکہ ان کا خیال تھا کہ ان کے حمایت یافتہ امید وار اس انتخاب میں بہترین نتائج دیں گے جس سے 2018 کے انتخابات کے لیے حافظ سعید کی پارٹی کے لیے راہ ہموار ہو جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ملی مسلم لیگ رجسٹرڈ سیاسی جماعت نہیں، الیکشن کمیشن

موہنی روڈ پر شیخ یعقوب کے پولنگ کیمپ پر موجود جماعت الدعوۃ کے ایک کارکن عبد الواجد نے ڈان کو بتایا کہ ان کی جماعت سیاسی میدان میں رہنا چاہتی ہے اور شیخ یعقوب کی انتخابی مہم کے دوران انہیں لوگوں کا جو ردِ عمل ملا وہ حوصلہ افزا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ عوام ایک ایسی سیاسی جماعت چاہتے ہیں جو پاکستان کو اس کے دشمنوں کے خلاف مضبوط بنائے اور اس کے ساتھ ساتھ بنیادی عوامی مسائل بھی حل کرے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ 2013 کے عام انتخابات میں جماعت الدعوۃ نے پاکستان بھر میں ن لیگ کے امید واروں کی حمایت کی تھی، تاہم اب انہوں نے اپنی سیاسی جماعت بنا لی ہے لہٰذا وہ ملک میں زیادہ تر حلقوں میں اپنے امیدوار میدان میں لائیں گے۔

مزید پڑھیں: 'کم مارجن سے جیتنا مسلم لیگ کی شکست تصور ہوگی'

جماعت الدعوۃ کے ایک نوجوان کارکن زید بن عباس نے انتخاب کے روز کیمپوں میں مفت کھانا مہیا کیا اور کہا کہ دیگر جماعتوں نے ایسا نہیں کیا۔

زید نے بتایا کہ ان کی جماعت سماجی کاموں کی وجہ سے پورے پاکستان بالخصوص بلوچستان میں مشہور ہے اور ان کی جماعت نے حلقہ این اے 120 میں بھی بلا امتیاز مفت میڈیکل سہولت فراہم کی۔

اظہر علی نے بتایا کہ انہوں نے اور علاقے کے دیگر لوگوں نے جماعت الدعوۃ کے کارکنان کے نظریے کو تحمل کے ساتھ سنا لیکن ان کے امید وار کو ووٹ دینے کا وعدہ نہیں کیا۔


یہ خبر 18 ستمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں