مچھلی کھانا دماغی امراض سے بچائے

20 اکتوبر 2017
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

کیا آپ کو مچھلی کھانا پسند ہے یا نہیں؟ اگر جواب انکار میں ہے تو جان لیں کہ اسے اپنی غذا کا مستقل حصہ بناکر آپ الزائمر اور ڈیمینشیا جیسے دماغی امراض کا خطرہ ٹال سکتے ہیں۔

یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

الزائمر سوسائٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ دماغ کے لیے فائدہ مند جز ہے اور مچھلی کے ذریعے اسے جسم کا حصہ بنایا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں : مچھلی کا استعمال ڈپریشن سے بچائے

تحقیق کے مطابق مچھلی میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو کہ ذہن اور دماغی افعال کے لیے اہم ہے۔

تحقیق کے مطابق مچھلی کو غذا کا حصہ بنا کر عمر بڑھنے سے آنے والی ذہنی تنزلی کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے جبکہ دیگر طبی فوائد الگ ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ اکثر مچھلیوں میں فاسفورس موجود ہوتا ہے جو کہ دانتوں، ہڈیوں کے لیے اہم ہوتا ہے جبکہ اس میں موجود پوٹاشیم بلڈ پریشر کو صحت مند سطح پر رہنے میں مدد دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مچھلی شفا اور طاقت سے بھرپور غذا

محققین کا کہنا تھا کہ ہفتے میں دو بار مچھلی کا کہنا دماغی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

اس سے قبل گزشتہ سال بھی ایک امریکی طبی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ مچھلی کھانے سے جسم میں اس جینز کی موجودگی کا خطرہ کم ہوتا ہے جو کہ الزائمر کا باعث بنتا ہے اور ہر طرح کا سی فوڈ لوگوں کو یہ فائدہ پہنچا سکتا ہے۔

اس تحقیق کے مطابق جو لوگ مچھلی کے تیل کا سپلیمنٹ استعمال کرتے ہیں اور مچھلی نہیں کھاتے، انہیں اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔

تبصرے (0) بند ہیں