فائبر (ریشے) سے بھرپور غذاﺅں کا استعمال طویل العمری اور صحت مند زندگی میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

فائبر درحقیقت دو اقسام کا ہوتا ہے ایک کولیسٹرول کی سطح کم کرنے والا یا آسانی سے ہضم ہونے والا جو کہ دلیہ، مٹر، بیج، سیب، ترش پھل، گاجر وغیرہ میں پایا جاتا ہے جبکہ ایک قسم جذب نہ ہونے والا فائبر ہے جو گندم کے آٹے، گریوں، آلو اور سبزیوں جیسے گوبھی میں پایا جاتا ہے۔

یہ جز لوگوں کو بڑھاپے میں مختلف بیماریوں اور معذوری سے بچانے کے لیے مفید تصور ہوتا ہے۔

فائبر کے اثرات اتنے نمایاں ہیں کہ اس کے استعمال کے نتیجے میں لوگوں کی عمر میں 10 سال اضافے کے امکانات 80 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں : ریشے دار غذاؤں کا کم استعمال 7 امراض کا باعث

یہاں آپ جان سکیں گے کہ فائبر سے بھرپور غذائیں کن خطرناک امراض سے بچاسکتی ہیں، تاہم خیال رہے کہ فائبر کی مقدار میں اضافہ بتدریج کرنا چاہیے کیونکہ بہت جلدی میں بہت زیادہ فائبر قبض یا ہیضہ کا باعث بن سکتا ہے۔

کولیسٹرول کی سطح میں کمی اور امراض قلب کا خطرہ کم

اجناس سے بھرپور غذا بلڈ کولیسٹرول کی سطح کو بہتر کرکے امراض قلب، فالج، موٹاپے اور ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ کم کرتی ہے۔ فائبر کے نتیجے میں نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح کم ہوتی ہے جس کے نتیجے میں جسمانی ورم اور بلڈ پریشر کی سطح کم ہوتی ہے۔ چھوٹی آنت میں جانے کے بعد یہ آسانی سے ہضم ہونے والا فائبر صفائی کا کام کرتا ہے اور کولیسٹرول کو بڑھنے سے روکتا ہے۔اس طرح کا فائبر دالوں اور دلیہ میں آسانی سے مل جاتا ہے۔

ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ کم کریں

زیادہ فائبر کھانا صرف دل کی صحت کے لیے فائدہ مند نہیں، ایک تحقیق کے مطابق یہ ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ بھی کم کرتا ہے۔ جب غذا میں فائبر کو شامل کیا جاتا ہے تو ہمارا جسم کاربوہائیڈریٹ کو سست روی سے ہضم کرتا ہے جس سے بلڈ شوگر کی سطح میں بتدریج کمی آتی ہے۔ دالوں اور دلیہ کا استعمال بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے۔

صحت مند جسمانی وزن برقرار رکھنا

صحت مند جسمانی وزن برقرار رکھنا خون کی شریانوں کے امراض جیسے فالج اور ہارٹ اٹیک وغیرہ کا خطرہ کم کرنے کے لیے ضروری ہے جبکہ کینسر سے بچنے کا امکان بھی بڑھ جاتا ہے۔ جسمانی وزن کو ایک سطح پر برقرار رکھنا یا اس میں کمی لانا آسان نہیں ہوتا، تاہم فائبر کو روزانہ کی غذا میں شامل کرنے سے مدد مل سکتی ہے۔

گردوں میں پتھری کا خطرہ کم کرے

گردوں میں پتھری کا امکان ہر 10 میں سے ایک فرد میں ہوتا ہے، روزانہ 12 گلاس پانی پینا، نمک کا استعمال کم کرنا اور صحت مند جسمانی وزن برقرار رکھنا گردوں میں پتھری سے بچاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق غذائی فائبر کا زیادہ استعمال بھی گردوں میں پتھری بننے کے خطرے سے بچاتا ہے، فائبر سے بھرپور غذائیں جیسے پھل اور سبزیاں پیشاب میں تیزابیت کو کم کرتے ہیں جس سے پتھری بننے کا امکان بھی گھٹ جاتا ہے۔

غذائی نالی کو ہمیشہ صحت مند رکھے

قبض، بدہضمی اور دیگر نظام ہاضمہ کے امراض سے بچنے کا بہترین طریقہ زیادہ فائبر کا استعمال ہے، فائبر غذاﺅں کو ہاضمے کی نالی سے گزرنے میں مدد دیتا ہے جبکہ قبض یا بدہضمی کا شکار نہیں ہونے دیتا۔

جسمانی توانائی بڑھائے

فائبر کیلوریز کی شکل میں توانائی تو فراہم نہیں کرتا مگر یہ نظام ہاضمہ کو بہتر بناکر دوران خون میں گلوکوز کے اخراج کو سست کرتا ہے، جس سے جسمانی توانائی کی سطح دن بھر مستحکم رہتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں