امریکا نے مذہبی آزادی کی ’سنگین خلاف ورزیوں‘ پر پاکستان کو خصوصی واچ لسٹ میں ڈال دیا۔

امریکی محکمہ خارجہ سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ’دنیا کے کئی مقامات پر مذہبی آزادی کے حق کے استعمال یا اعتقاد پر لوگوں کو غیر منصفانہ طور پر سزائیں دی جارہی ہیں اور قید میں رکھا جارہا ہے۔‘

پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ’آج کئی حکومتیں لوگوں کے مذہب یا اعتقاد کو فسخ کرکے انہیں اپنے مذہب اور عقیدے کے مطابق چلانے کی کوشش کر رہی ہیں۔‘

بیان میں برما، چین، اِریٹیریا، ایران، شمالی کوریا، سوڈان، سعودی عرب، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کو بین الاقوامی مذہبی آزادی کے قانون 1998 کے تحت ’خصوصی تشویش والے ممالک‘ کی فہرست میں دوبارہ نامزد کردیا گیا۔

واچ لسٹ میں شامل کیے جانے کا مطلب پاکستان ’خصوصی تشویش والے ممالک‘ کی فہرست میں شامل ہونے سے بس ایک قدم دور ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئٹ پر پاکستانی سیاستدانوں کا سخت ردعمل

اس لسٹ میں ’ان ممالک کی حکومتیں شامل ہیں جو منظم طریقے سے لوگوں کی مذہبی آزادی کو مسخ کر رہی ہیں۔‘

واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان مخالف اس متنازع ٹویٹ کے چند روز بعد سامنے آیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کی طرف سے امداد کی مد میں 33 ارب ڈالر دینے کے باوجود پاکستان نے امریکا کو جھوٹ اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سال نو پر کیے گئے ٹویٹ پر پاکستانی سیاستدانوں نے سخت رد عمل دیا۔

بعد ازاں وائٹ ہاوس نے پاکستان کے لیے 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر پر مشتمل عسکری امداد روکنے کی تصدیق کی۔

تبصرے (0) بند ہیں