بولی وڈ کی متنازع فلم ’پدماوت‘ کے خلاف جنوری 2016 سے مظاہرے کرنے والی ہندو انتہاپسند تنظیم راجپوت کرنی سینا نے 2 سال بعد فلم کے خلاف مظاہرے ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

خیال رہے کہ راجپوت کرنی سینا کی جانب سے جنوری 2016 میں ’پدماوت‘ کے خلاف اس وقت مظاہرے شروع کیے گئے، جب کہ اس کی شوٹنگ کا آغاز ہوا۔

ہندو انتہاپسند تنظیم نے متعدد بار فلم کی شوٹنگ کے دوران بھی ٹیم پر حملے کیے، جب کہ فلم کو ریلیز کیے جانے کے خلاف بھی سنگین دھمکیاں دیں۔

انتہاپسندوں کا مؤقف تھا کہ فلم میں راجپوتوں کی تاریخ کو مسخ کرکے پیش کیے جانے سمیت ان کی رانی پدمنی یعنی پدماوت کے مسلمان بادشاہ علاؤ الدین خلجی کے ساتھ رومانوی مناظر بھی دیے جائیں گے، جو ان کی تاریخ کو کچلنے کے برابر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’پدماوت‘ریلیز، بھارت بھر میں مظاہرے و توڑ پھوڑ

اگرچہ فلم کے ڈائریکٹر سنجے لیلیٰ بھنسالی سمیت دیگر افراد نے متعدد بار کہا کہ فلم میں ایسے کوئی مناظر نہیں، اور نہ ہی راجپوتوں کی تاریخ کو مسخ کیا گیا۔

لیکن اس کے باوجود راجپوت کرنی سینا کے مظاہرے جاری رہے، یہاں تک کہ فلم کی نمائش کا معاملہ بھارتی سپریم کورٹ سمیت الہ آباد ہائی کورٹ میں بھی چلا، جنہوں نے بھی فلم کو نمائش کی اجازت دی۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

بھارت کے فلم سینسر بورڈ نے عدالتی احکامات پر عمل کرتے ہوئے فلم کو نمائش کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے سے قبل اسے خصوصی طور پر مؤرخین کو دکھایا، جنہوں نے فلم کا نام ’پدماوتی‘ سے بدل ’پدماوت‘ رکھنے سمیت کچھ مناظر کو بھی تبدیل کرنے کی سفارش کی۔

مؤرخین کی سفارشات پر عمل کرنے کے بعد فلم کو 25 جنوری کو ریلیز کیا گیا، تاہم راجپوت کرنی سینا کے مظاہروں میں شدت آگئی، اور تنظیم کی خواتین نے اجتماعی خودکشی کی دھمکی بھی دی۔

مزید پڑھیں: ’پدماوت‘ 100 کروڑ کلب میں شامل

راجپوت کرنی سینا کے مظاہروں کے باوجود فلم کو بھارت اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں 25 جنوری کو ریلیز کیا گیا، جس نے ابتدائی 4 دن میں ریکارڈ کمائی کرتے ہوئے 100 کروڑ روپے سے زائد کی کمائی کی۔

اب فلم کی نمائش کے 10 دن بعد راجپوت کرنی سینا نے فلم کے خلاف جاری مظاہروں کو بے سبب قرار دیتے ہوئے دھرنے ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

ہندوستان ٹائمز نے اپنی خبر میں بتایا کہ راجپوت کرنی سینا ممبئی کے رہنما یوگندرا سنگھ کاتار نے ’پدماوت‘ کے خلاف جاری مظاہرے ختم کرنے کا اعلان کیا۔

یوگندرا سنگھ کاتار نے مظاہرے ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت کے سینیئر ارکان نے 2 فروری کو ’پدماوت‘ دیکھی، جس میں کوئی بھی نامناسب سین موجود نہیں تھا۔

یوگندرا سنگھ کاتار نے ’پدماوت ‘ کو راجپوتوں کے لیے فخر قرار دیتے ہوئے کہا کہ فلم میں رانی پدمنی اور راجپوتوں کی قربانیوں کو سراہا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’پدماوت‘ پر ملائیشیا میں پابندی

راجپوت کرنی سینا کی جانب سے مظاہرے ختم کیے جانے کے اعلان کے فوری بعد ہی ریاست راجستھان، مدھیا پردیش اورگجرات میں ’پدماوت‘ کی نمائش کے انتظامات کرلیے گئے۔

خیال رہے کہ ’پدماوت‘ کی کہانی راجپوتوں اور علاؤ الدین خلجی کے درمیان ہونے والی جنگ کے گرد گھومتی ہے، فلم میں دپیکا پڈوکون نے راجپوتوں کی رانی پدمنی یعنی پدماوتی کا کردار ادا کیا۔

شاہد کپور نے راجپوتوں کے سردار اور پدماوتی کے شوہر راجہ رتول سنگھ جب کہ رنویر سنگھ نے مسلمان بادشاہ علاؤ الدین خلجی کا کردار ادا کیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

عمران Feb 04, 2018 05:22am
یہ صرف نام کے راجپوت ہیں جیسے اپنی بیٹی راجہ اکبر کے نیچے دے دی اور اب فلم نہ روک سکے تو قبول کر لیا۔