پنجاب کے شہر حافظ آباد میں غریب خواتین کو وزیر اعظم فنڈز کا جھانسہ دے کر مبینہ طور پر ان کی ریڑھ کی ہڈی سے خون نکالنے والے چار رُکنی گروہ کو گرفتار کر لیا گیا۔

حافظ آباد میں جاری اس گھناؤنے عمل میں گرفتار ملزمان میں ایک خاتون بھی شامل ہے، جن کے قبضے سے متاثرہ خواتین کی تصاویر، ان کے شناختی کارڈز، انجکشنز، ادویات اور دیگر سامان بھی برآمد کر لیا گیا۔

علاقے کے پی آر او انسپکٹر حافظ احمد نے بتایا کہ محلہ شریف پورہ کا رہائشی مرکزی ملزم ندیم جو خود کو ڈی ایچ کیو ہسپتال کا ملازم ظاہر کرکے سادہ لوح غریب خواتین کو وزیراعظم جہیز فنڈز سے رقم دلوانے کا جھانسہ دیکر خواتین کی ریڑھ کی ہڈی سے خون نکالتا تھا۔

مزید پڑھیں: 2017 میں طب کے شعبے کی بہترین دریافتیں

ان کا کہنا تھا کہ ملزم ندیم کے ساتھ اس کے دیگر ساتھی محمد اسلم، اس کی بیوی آمنہ بی بی اور عرفان نامی شخص بھی شامل ہیں۔

حافظ آباد کے پی آر او انسپکٹر حافظ احمد نے بتایا کہ ایک شہری سرفراز احمد کی درخواست پر مقدمہ درج کر کے خاتون سمیت چاروں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ خواتین سے حاصل کیا گیا خون کو پاکستان فارنزک سائنس ایجنسی کو بھیج دیا گیا ہے جہاں اس بات کا تعین ہوگا کہ وہ بون میرو یا کچھ اور ہے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ ابتدائی تفتیش میں ملزمان نے جرم کا اعتراف کرلیا تاہم اس سلسلے میں مذید تفتیش کی جاری ہے۔

یہ بھی دیکھیں: پاکستانی شیرخوار ’بون میرو‘ عطیہ کرنے والا سب سے کم عمر ڈونر

ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے ملزمان کے قبضے سے متاثرہ خواتین کی تصاویر، شناختی کارڈز اور ان کی فوٹو کاپی اور ادویات بھی برآمد کر لی ہیں۔

مرکزی ملزم ندیم نے اعتراف کیا کہ وہ اب تک 15 سے زائد خواتین کے خون کے نمونے نکال چکا ہے اور اس نے یہ نمونے ڈی ایچ کیو ہسپتال کے گردہ وارڈ کے ملازم ساجد کو دیے ہیں اور اس سے اس کام کے عوض چالیس ہزار روپے بھی وصول کرنے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں