بینظیر بھٹو کے قتل کیس میں بری ہونے والے ملزمان کو لاہور ہائی کورٹ میں ریویو بورڈ کے سامنے پیش کر دیا گیا۔

جسٹس عبدالسمیع خان کی سربراہی تین رکنی ریویو بورڈ کے سامنے ملزمان کو پیش کیا گیا۔

پنجاب حکومت کی جانب سے ہوم سیکریٹری عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ملزمان کو نظر بندی میں توسیع کے لیے ریویو بورڈ کے سامنے پیش کیا گیا۔

ملزمان میں حسین گل، رفاقت علی، رشید احمد اعتزاز شاہ، شیر زمان اور حسنین شامل ہیں جنہیں سخت سیکیورٹی میں لاہور ہائی کورٹ لایا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: بینظیر قتل کیس کا فیصلہ،مشرف اشتہاری قرار، پولیس افسران گرفتار

تاہم ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی عدم پیشی پر ملزمان کو پیر کے روز دوبارہ پیش کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ 31 اگست 2017 کو راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے بینظیر بھٹو قتل کیس کا فیصلہ سنایا تھا، جس کے مطابق 5 گرفتار ملزمان کو بری کردیا گیا جبکہ سابق سٹی پولیس افسر (سی پی او) سعود عزیز اور سابق سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) خرم شہزاد کو مجرم قرار دے کر 17، 17 سال قید کی سزا اور مرکزی ملزم سابق صدر پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دے دیا گیا تھا۔

سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے قتل کے 9 سال 8 ماہ بعد راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اصغر خان نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے 5 گرفتار ملزمان کو بری کرنے کا حکم دیا تھا۔

واضح رہے کہ اس کیس میں پانچ ملزمان اعتزاز شاہ، حسنین گل، شیر زمان، رفاقت اور رشید احمد گرفتاری کے بعد سلاخوں کے پیچھے تھے، ان افراد کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے بتایا جاتا رہا۔

یہ بھی پڑھیں: بینظیر بھٹو قتل کیس فیصلہ: مجرموں کی اپیل پر فریقین کو نوٹسز جاری

بعد ازاں یکم ستمبر 2017 کو سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے قتل کیس کے فیصلے میں انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) کی جانب سے بری کیے جانے والے 5 ملزمان کو پنجاب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی کی درخواست پر فیصلہ کیا گیا تھا کہ انہیں مزید 1 ماہ کے لیے حراست میں رکھا جائے گا۔

اس کے بعد 29 ستمبر 2017 کو فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے قتل کیس میں سابق پولیس افسران کی سزا اور 5 ملزمان کی بریت کے حوالے سے انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ میں چیلنج کردیا تھا۔

یاد رہے کہ 27 دسمبر 2007 کو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سربراہ اور سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسے کے بعد خود کش حملہ اور فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا تھا، اس حملے میں 20 دیگر افراد بھی جاں بحق ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں